پشاور (آئی این پی + صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پی کے میں 354 پولنگ سٹیشنوں پر کل 5 جولائی کو دوبارہ ہونے والے بلدیاتی الیکشن روکنے کا حکم جاری کر دیا۔ جمعہ کو پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس قیصر ارشاد اور جسٹس داو¿د پر مشتمل بنچ نے بلدیاتی انتخاب رکوانے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خیبر پی کے کے 354 پولنگ سٹیشنز پر 5 جولائی کو دوبارہ ہونے والے بلدیاتی انتخاب پر حکم امتناع جاری کر دیا اور الیکشن کمشن سے 14 روز میں اس حوالے سے جواب طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے زاہد درانی نے 30 مئی کو خیبر پی کے میں ہونے والے بلدیاتی انتخاب کے غیرشفاف ہونے کا نوٹس لینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست میں م¶قف اپنایا گیا تھا کہ 30 مئی کو ہونے والے انتخابات شفاف اور غیر جانبدار نہیں تھے، لہٰذا ان انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے جبکہ کل 5 جولائی کو ہونے والی ری پولنگ کا عمل بھی روکا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کس قانون کے تحت دوبارہ پولنگ کرائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پی کے میں 30 مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران بدنظمی، ہنگامہ آرائی اور دھاندلی کے الزامات کے باعث الیکشن کمشن کی جانب سے354 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کل (اتوار)کو ہونی تھی ۔ حکومت نے ان پولنگ سٹیشنوں پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے علاوہ فوج کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جن پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ہونا تھی، ان میں سب سے زیادہ تعداد 87 نوشہرہ میں، کرک میں 70، چارسدہ میں 45 جبکہ مردان میں 42 پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔ عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کل ہونے والی اس پولنگ کو روکتے ہوئے الیکشن کمشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔
انتخابات روک دئیے