ہوسٹن + نیویارک (رائٹرز+نیٹ نیوز) امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن کی مسجد کے باہر نماز پڑھنے کے لئے جانے والے مسلمان ڈاکٹر پر3 افراد نے حملہ کر دیا۔ ماسک پہنے ہوئے 3 افراد نے فائرنگ کرکے آئی سپیشلسٹ ڈاکٹر ارسلان تجمل کو مدرسہ اسلامیہ مسجد کے باہر مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 30 منٹ پر 2 گولیاں ماری گئیں۔ ڈاکٹر ارسلان کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی حالت خطرے میں نہیں ہے۔ حملے کے وقت ڈاکٹر ارسلان نے اپنا سیل فون کسی کی جانب اچھالتے ہوئے نائن الیون پر کال کرنے کا کہا تاہم نائن الیون سروس کی جانب سے فوری ردعمل کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ قبل ازیں امریکہ میں مسجد کے باہر نامعلوم افراد نے مسلمان لڑکے پر تشدد کیا، ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔ امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں مسجد کے باہر نامعلوم افراد نے مسلمان شخص پر تشدد کیا۔ سینٹ لوسی کاﺅنٹی شیرف کے دفتر کے مطابق فورٹ پیٹرس اسلامی مرکز کے باہر حملہ کے شکار شخص کے منہ سے خون بہہ رہا تھا جبکہ واقعے کے کچھ دیر بعد مشتبہ شخص ’ٹیلر انتھونی‘ کو حراست میں لے لیا گیا۔ مسجد کے ترجمان نے کہا عمر متین اس مسجد میں نماز پڑھتا تھا۔ عمرمتین نے اورلینڈو کلب میں فائرنگ کرکے 49 افراد کو ہلاک کیا تھا۔ 25 سالہ ٹیلر انتھونی نے تشدد کے وقت نفرت آمیز کلمات بھی کہے تھے۔ اس کا کہنا تھا تم مسلمانوں کو اپنے ملک واپس چلے جانا چاہئے۔ فورٹ پیٹرس اسلامی مرکز نے سکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے ہوسٹن کی مسجد کے باہر ڈاکٹر کو گولی مارنے کا واقعہ ڈکیتی کی واردات بھی ہوسکتی ہے، مسجد کے اطراف غریب آبادی ہے
امریکہ/ڈاکٹر/ فائرنگ