اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی رواں ہفتے صوبائی وزرائے اعلیٰ کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ شروع کریں گے۔ صوبائی وزراء اعلیٰ کے نام ایک خط میں چیئرمین سینیٹ نے یہ تجویز دی ہے کہ ایک ایسا لائحہ عمل اختیار کیا جائے جس کے تحت ایوان بالاء اور صوبائی اسمبلیوں کے مابین مستحکم روابط کا قیام عمل میں لایا جا سکے تاکہ 1973کے آئین کے مطابق صوبوں کو دیئے گئے حقوق ، خود مختاری اور مراعات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے،ہر صوبے کیلئے سینیٹ کی ایک کمیٹی کا قیام بھی زیر غور ہے جو کہ متعلقہ صوبے کے اراکین سینیٹ پر مشتمل ہوگی اور ان میں سب سے سینئر سینیٹر کمیٹی کا چیئرمین ہوگا۔ یہ کمیٹی وزیراعلیٰ کی جانب سے اْٹھائے گئے مسائل پر غور کرے گی اور یا پھر چیئرمین سینیٹ کے ساتھ تحریری طور پر اْٹھائے گئے مسائل کو زیر غور لائے گی۔ پیر کوصوبائی وزراء اعلیٰ کے نام ایک خط میں چیئرمین سینیٹ نے یہ تجویز دی گئی ہے کہ ایوان بالاء صوبائی وزراء اعلیٰ کو یہ موقع فراہم کرے گا کہ وہ ایوان بالاء سے سالانہ خطاب کر سکیں اور وفاقی اکائیوں کے مسائل کو اجاگر کریں ،یاپھر جن امور کو وہ ضروری سمجھیں وفاق کے ایوان کے سامنے رکھیں۔شراکت دارانہ وفاقیت پر عمل پیرا ممالک میں یہ تصور اجنبی نہیں ہے۔ اور اس پر باقاعدگی سے عمل کیا جاتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر صوبے یا وفاقی اکائیاں ایوان بالاء کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہیں۔اور وفاقی پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک رابطہ رہتا ہے۔ ان کمیٹیو ں کے قیام کا مقصد وفاقی پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کے درمیان دوریوں کو ختم کرنا ہے اور صوبائی حکومتوں کے مسائل کو بہتر انداز میں سمجھنا ہے تاکہ وفاقی سطح پر ان کی بہتر نمائندگی ہو سکے۔