لاہور( نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ ہاکی اولمپئینز تنقید کرتے ہوئے غیر ضروری طور پر جذباتی ہو رہے ہیں جس کھیل سے جڑے ہیں اس کےساتھ ناانصافی نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں اپنے رویوں، سوچ اور کام کرنے کے انداز کو پیشہ وارانہ بنانیکی ضرورت ہے۔ حقائق کا جائزہ لیے بغیر پوائنٹ سکورنگ سے حالات بہتر نہیں ہونگے۔ میری کوشش ہے کہ اپنی تمام ٹیموں کو بہترین سہولیات فراہم کروں۔ کھلاڑیوں کو بین الاقوامی میچز اور عالمی معیار کی ٹریننگ سہولیات اور مواقع فراہم کرنے کےلیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انڈر 18 ٹیم نے آسٹریلیامیں کامیابی حاصل کی اس پر کسی کو تعریف کرنیکی ہمت کیوں نہیں ہوئی۔ قومی ہاکی ٹیم کے کوچ احمد عالم کا کہنا ہے مجھ پر تنقید کرنیوالے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ تنقید کرنیوالے خود کوچنگ کے امیدوار ہیں۔ بیرون ملک بیٹھے سلمان اکبر قومی کھیل کا درد رکھتے ہیں تو پہلے وطن واپس آئیں۔ میں نے ہمیشہ گول کیپرز تیار کیے ہیں۔جس میچ میں ٹیم نے تاریخ کی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نو گول کھائے اس میچ میں گول کیپر سلمان اکبر تھے۔ میں نے قومی کھیل سے محبت میں پوسٹنگ چھوڑی ہے۔ دو ہزار دس کی ایشین گیمز سے ابتک سیف گیمز چیمپئنز ٹرافی سمیت جہاں ٹیم نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا ہے ہر جگہ کوچ کی حیثیت سے ٹیم کیساتھ رہا ہوں۔ ورلڈ ہاکی لیگ میں خراب کارکردگی کے بعد تنقید کرنیوالے مخصوص ایجنڈے پر ہیں وہ ذاتی مقاصد حاصل کرنے کے لیے قوم کو گمراہ کرنیکی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارا موازنہ دنیا کی بہترین ٹیموں کیساتھ کیا جاتا ہے تاہم بنیادی چیزوں سے محروم ہیں۔ یہی کھلاڑی کم بیک کریں گے ملک کا نام روشن کرینگے۔
پوائنٹ سکورنگ سے قومی ٹیم کے حالات بہتر نہیں ہونگے:شہباز احمد سینئر
Jul 04, 2017