لاہور( حافظ محمد عمران /نمائندہ سپورٹس) فاسٹ باولر حسن علی کا کہنا ہے کہ قوم اور والدین کی دعاوں سے کامیابی ملی ہے۔ پہلے میچ میں ناکامی کے بعد خاصی تنقید ہوئی لیکن اس ناکامی کے بعد ٹیم حیران کن طور پر متحد ہوئی۔ کپتان سرفراز احمد نے کہا تھا کہ اب ہمارے پاس ہارنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شکست کے بعد ہم نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا سب نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ایونٹ شروع ہونے سے پہلے ہم عالمی درجہ بندی میں آٹھویں نمبر پر تھے لیکن جب ٹورنامنٹ ختم ہوا تو ہمارا نمبر پہلے تھا مجھے تمام سینئرز نے بھرپور سپورٹ کیا۔ اسلام آباد ریجن کے صدر شکیل شیخ کا بھی مشکور ہوں انہوں نے مجھے اپنے ریجن سے مہمان کھلاڑی کی حیثیت سے صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا۔ چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا یہ ضرور سوچ رہے تھے کہ اچھے کھیل کا مظاہر کریں گے لیکن ٹائٹل جیتنے کی سوچ نہیں تھی ذاتی کارکردگی سے بہت خوش ہوں۔ پرفارمنس کے اس معیار کو برقرار رکھنا چاہتا ہوں۔ حسن علی کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹے کو کبھی کھیلنے سے نہیں روکا ہر میچ سے پہلے محلے کے بچوں سے حسن علی کے لیے خصوصی دعا کرواتی ہوں۔میری خواہش ہے کہ اسکی کامیابیوں کا سلسلہ طویل ہو۔ چیمپئنز ٹرافی کے بعد بھی عالمی مقابلوں میں ملک کا نام روشن کرے۔ حسن علی کے والد کا کہنا تھا وہ اپنے بیٹے کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں۔ قومی ٹیم نے ہماری عید کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا ہے۔ پورے محلے نے دل کھول کر فتح کا جشن منایا ہے۔ میری خواہش ہے کہ حسن علی دنیا کا نمبرون گیند باز ہی نہیں دنیا کا نمبر ون کرکٹر بنے۔ فاسٹ باولر کے بھائی عطاءالرحمن وڑائچ کا کہنا تھا کہ مجھے پہلے دن سے ہی یقین تھا کہ حسن علی قومی ٹیم کی طرف سے کھیلے گا۔ اس نے دیوانوں کی طرح محنت کی لوگوں کے طعنے سنے لیکن اپنی منزل اور مقصد سے توجہ نہیں ہٹائی۔ یہ صرف اچھا باولر ہی نہیں ایک اچھا گیند باز بھی ہے۔ میں نے اس پر جو محنت کی تھی اسکا صلہ مجھے مل گیا ہے۔