اسلام آباد‘ لاہور، ملتان (نمائندہ خصوصی + کامرس رپورٹر+ اپنے سٹاف رپورٹر سے، سماجی رپورٹر) ایمنسٹی سکیم کا وقت ختم ہونے کے بعد بے نامی اکائونٹس اور پراپرٹیز کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں بے نامی اداروں کو نوٹسز کے اجراء ان کے اکائونٹس اور پراپرٹیز کو تحویل میں لینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مسلم لیگ راولپنڈی کے موضع راجڑمیں 6 ہزار کنال بے نامی جائیدادکو تحویل میں لے لیا ہے ،اور محمد بشارت، راجا عبدالشکور، شاہجہاں بیگم، محمد معروف،اظہر علی اور عبدالعزیز جن کے ناموں پر مذکورہ جائیداد ہے کو نوٹس جاری کیا ہے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس پرا پرٹی کے اصل مالک پاکستان مسلم لیگ کے سینیٹر چودھری تنویر ہیں اور جن لوگوں کے نام یہ جائیداد ہے وہ ان کے ملازم یارشتہ دار ہیں، پراپرٹی اٹیچ کرنے کے احکامات ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس راولپنڈی نے جاری کئے۔ اسی طرح کراچی میں 8 اکائونٹس کو تحویل میں لیا گیا ہے، بے نامی ایکٹ کے تحت سرکاری افسر ایڈ جوڈیکیشن اتھارٹی کے روبرو ریفرنس دائر کرے گا، جن افراد کے نام نوٹس جاری ہو گا وہ ایڈ جوڈیکشن اتھارٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کر سکیں گے ،جس کے بعد پراپرٹی ضبط یا واپس کرنے کا حکم ہو گا، اس حکم کے خلاف ٹربیونل میں اپیل ہو سکے گی، جبکہ بورڈ کی اجازت سے بے نامی دار کے خلاف فوجداری مقدمہ بھی دائر ہو سکے گا۔ جس میں ایک سے سات سال سزا اور بے نامی پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو کے 25 فی صد کے مساوی جرمانہ ہو سکے گا، ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے بڑے شہروں میں کم از کم 50 افراد کے خلاف پہلے مرحلہ میں بے نامی ایکٹ کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں قائم ایف بی آر کے زون ٹو نے کروڑوں روپے مالیت کی بے نامی جائیدادیں رکھنے پر ایک پراپرٹی ڈیلر سمیت 3 افراد کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ ایف بی آر کا لاہور میں قائم بے نامی زون جلد بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کیلئے بڑی کارروائی کرے گا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر چوہدری تنویر خان کی چکری روڈ موضع راجڑ میں بے نامی 6 ہزار کنال اراضی پر ایف بی آر کے نوٹس پر ان سے رابطہ کیا گیا تو بتایا گیا کہ وہ بیرون ملک ہیں جبکہ ان کے بڑے صاحبزادے بیرسٹر دانیال چوہدری بھی لندن میں ہیں تاہم ان کے چھوٹے صاحبزادے اسامہ چوہدری راولپنڈی میں تھے فیملی ذرائع نے بتایا کہ ہمیں ایف بی آر کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملاصرف میڈیا کی خبروں سے پتہ چلا ہے فیملی ذرائع کے مطابق چوہدری تنویر خان کی کوئی جائیداد ملازموں کے نام نہیں اور اس بارے میں جواب مجاز عدالت میں جمع کرایا جائے گا فیملی ذرائع نے بتایا کہ اس زمین کے بارے میں بھی ایمنسٹی سکیم میں جواب دیا گیا ہے شائد کمپیوٹر پر زیادہ رش کی وجہ سے فائل ریسیو ہونے میں وقت لگ رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے کے لئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے استفادہ کرنے والوں نے آخری روز آر ٹی او ملتان میں 2 کروڑ 25 لاکھ روپے کا ٹیکس جمع کروایا ہے ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) سے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے تنقید ہونے والے افراد کی تعداد 1628 ہو گئی ہے اور ایمنسٹی سکیم کے ذریعے 48 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ٹیکس جمع کر لیا گیا ہے آج سے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کیا جائے گا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملتان ریجن میں غیر قانونی اثاثوں کے مالک افراد کی لسٹیں تیار کر رکھی ہے جن کے خلاف گزشتہ شب سے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق ملتان ریجن میں قریباً 300 سے زائد لوگوں کے خلاف کارروائی متوقع ہے۔ کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم میں کامیابی ملی ہے، نئے ٹیکس نیٹ میں ڈیڑھ لاکھ افراد شامل ہوئے، سسٹم ڈائون ہونے سے مسئلہ ہوا۔ رات 12 بجے تک ایف بی آر کا سسٹم آن رکھا گیا، جو لوگ پائپ لائن میں تھے انہیں ایمنسٹی سکیم میں شامل کیا گیا۔صباح نیوز کے مطابق ایف بی آر نے دفتری اوقات کار ختم ہوتے ہی اثاثے ظاہر کرنے کا ویب پورٹل بھی بند کردیا ہے۔ ایف بی آر حکام کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے اب تک 70 ارب روپے کی ٹیکس آمدن ہوئی جبکہ گزشتہ اسکیم سے124ارب روپے ریونیو حاصل ہوا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سال سکیم سے84 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا۔
کراچی( رپورٹ: سید شعیب شاہ رم) ایف بی آر نے کراچی میں بے نامی اثاثے رکھنے والی شخصیات کے خلاف کارروائی شروع کردی۔ ذرائع کے مطابق بے نامی ایکٹ کے تحت ایف بی آر حکام نے پہلی کارروائی میں کراچی میں اربوں روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد منجمد کردی۔ جسے بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اومنی گروپ، یونس قدوائی اور گرفتار اسلم مسعود کے بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ان میں کراچی سول لائن میں 2 پلاٹس، جس میں پہلا پلاٹ نمبر 18/2سول لائنز کراچی جو پلازہ انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر بنایا گیا تھا اس کی مالیت کا فوری طور پر تعین نہیں کیا گیا، لیکن یہ کروڑوں روپے کا بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح دوسرا پلاٹ216-Eسول لائنز کراچی جو مارشل ہومز بلڈرز کے نام پر بنایا گیا تھااس کی مالیت 24 کروڑ 69 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ضبط کئے۔ دونوں پلاٹ اومنی گروپ کے بے نامی اثاثے تھے۔ اس کے علاوہ پلاٹ نمبر 122بلاک 5کلفٹن کراچی جس بے نامی ملکیت یونس قدوائی اور اسلم مسعود کی تھی اور اس کی بھی مالیت ظاہر نہیں کی گئی تحویل میں لیاگیا ہے۔ مزید براں اومنی گروپ کے اسٹاک مارکیٹ کے 2 ارب 27 کروڑ 15لاکھ 2 ہزار روپے مالیت کے شیئرز بھی ضبط کئے جن کی تفصیل، المفتاح ہولڈنگ پرائیوٹ لمیٹڈ کے ٹھٹھہ سیمنٹ میں 2 کروڑ 26 لاکھ 44 ہزار 335 شیئرز جن کی مالیت 53 کروڑ 49 لاکھ 33 ہزار روپے بن رہی ہے، اسکائی پاک ہولڈنگ پرائیوٹ لمیٹڈ کے ٹھٹھہ سیمنٹ میں 2کروڑ11لاکھ 52 ہزار 787 شیئرز جن کی مالیت 87 کروڑ 14 لاکھ 8 ہزار روپے ہے، رائزنگ اسٹار ہولڈنگ پرائیوٹ کمپنی لمیٹڈ کے ٹھٹھہ سیمنٹ میں 65لاکھ 31 ہزار 291 شیئرز جن کی مالیت 26 کروڑ 51 اکھ 61 ہزار روپے ہے۔ جبکہ سیرا کام اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیوٹ لمیٹڈ کے سمٹ بینک کے 3 کروڑ شیئرز جن کی مالیت 30 کروڑ روپے ہے اور پارک ویو اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیوٹ لمیٹڈ نے بھی سمٹ بینک کے 3 کروڑ شیئرز جن کی مالیت 30 کروڑ روپے ہے ضبط کرلئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اداروں نے سندھ حکومت سے تعلق رکھنے والی مزید شخصیات کے بے نامی اثاثوں کے حوالے سے اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں جن کے خلاف جلد ایکشن شروع کیا جائے گا۔ دوسری طرف حکومتی کارروائیوں سے بے نامی اثاثے رکھنے والی شخصیات میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور انہوں نے بچنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کراچی میں آصف زرداری کی بے نامی جائیدادوں جبکہ راولپنڈی میں سنیٹر چودھری تنویر کی 6ہزار کنال بے نامی جائیداد کومنجمد کیا گیاہے بڑا شخص بڑا کام بڑی گاڑی میں ہی کرسکتا ہے،افسران نے جان پر کھیل کر مافیا کے خلاف کارروائی کی اور وفاداری نبھائی،کس کو نہیں پتہ کہ رانا ثناء اللہ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کیا کردار تھا؟حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی،کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا،بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ہر شخص کو قومی خزانے میں ٹیکس ادا کرنا ہوگا،منشیات استعمال کرنیوالوں کے سہولت کاروں کو پہلے گرفتار ہونا چاہیے،عوام توقع کررہے تھے کہ (ن) لیگ رانا ثناء اللہ سے لا تعلقی کا اظہار کرے گی،افسران نے طاقتور شخص کو روک کر ملک اور دھرتی سے وفاداری نبھائی،اچھے عمل پر اداوں پر تنقید کی بجائے انکی کارکردگی پر حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے سیاسی انتقام کے بیانیے کو مسترد کرتی ہوں، افسران نے جان پر کھیل کر مافیا کے خلاف کارروائی کی،(ن) لیگ نے اپنے دور میں پنجاب پولیس کو سیاست زدہ کردیا،کس کو نہیں پتہ کہ رانا ثناء اللہ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کیا کردار تھا؟کس کو نہیں پتہ کہ رانا ثناء اللہ کے کالعدم تنظیم سے کیا رابطے تھے؟۔ حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی،کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا،اب ہر شخص کو قومی خزانے میں ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ شہباز شریف پی اے سی سربراہی سے فراغت پا چکے ہیں۔ یہ ن لیگ کا آپ کے دماغی چیمبر پر عدم اعتماد ہے۔ آپ کو بیٹے اور داماد کے دھیلے کا جواب دینا ہے۔ عوام پر گولیاں برسانے والے اللہ کی پکڑ میں آ رہے ہیں۔ گلو بٹ کے سرپرستوں کے منہ سے ریاستی دہشتگردی کی بات مذاق ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر نے زرداری خاندان کے اربوں روپے کے بے نامی اثاثے منجمد کر دیئے۔ زرداری خاندان کے اربوں روپے کی بے نامی جائیداد، اثاثے اور حصص گزشتہ روز کراچی میں منجمد کئے گئے۔ زرداری خاندان کے یہ اثاثے جے آئی ٹی میں بے نامی ثابت ہو چکے ہیں۔