پرواز کے بیس منٹ بعد"ڈشکرا" خوبروائیر ہوسٹس کو دھکا دیتے ہوئے کاک پٹ میں گھسااورپسٹل پائلٹ کی کن پٹی پر رکھ دیا۔ اسکے دو ساتھیوں نے39 مسافروں اور عملے کو یرغمال بنا لیاتھا۔ یہ پاکستان میں 25 مئی 1998ء کو اغوا ہونیوالے جہاز کا ناقابل یقین واقعہ ہے۔ فوکر گوادر سے کراچی روانہ ہواتھا۔ دہشت گرد نے کیپٹن عزیز کو حکم دیا۔ ’’جہاز کراچی نہیں دِلّی لے جائے‘‘۔ کیپٹن نے ہاں میں سر ہلایا تاہم وہ اناڑی پن کو بھانپ گئے تھے۔ دہشتگرد کے کہنے پر کیپٹن نے ’’نئی دہلی ایئر پورٹ‘‘ سے رابطہ کیا۔ وہ دراصل اپنے ملک میں ہی ہیڈ کوارٹر کیساتھ رابطے میں تھے۔ دہشتگرد نقشہ دیکھتے ہوئے بھوج ایئرپورٹ کا ذکر کر رہے تھے۔ انکی باتیں سن کر کیپٹن نے کہا پٹرول کم ہے، دہلی نہیں پہنچ سکتے۔ انڈیا کا بھوج ایئر پورٹ قریب پڑتا ہے وہیں جہاز اتار لیتے ہیں۔گریزاں ہوتے ہوئے وہ اس تجویز سے متفق ہوگئے۔کیپٹن نے رابطہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہائی جیکر بھوج ایئر پورٹ پر اترنا چاہتے ہیں۔ جواب میں ٹھیٹھ ہندی میں (پاکستان کے حیدر آباد)ایئر پورٹ آفیسر نے کال ہینڈل کرنا شروع کر دی۔ دہشت گردوں نے اپنا تعارف کراتے ہوئے کہا وہ پاکستان کو بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں دھماکے کرنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ ۔۔ تھوڑے انتظار کے بعد دوسری طرف سے بتایا گیا کہ پردھان منتری نے لینڈ کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ جس پرخوشی سے دہشتگردوں نے جے ہند اور جے ماتا کی جے کے نعرے لگائے۔قصہ مختصر جہاز حیدر آباد ایئر پورٹ پر اترا یرغمالی اسے بھوج ایئرپورٹ سمجھ رہے تھے اور کمانڈو ایکشن۔۔۔ساتھ ہی انکی زندگی کا تاریک سفر شروع ہوگیا۔۔15 سال بعدتینوں یومِ تکبیر پرپھانسی چڑھا دیئے گئے۔
اب 29جون 2020 پیر کی صبح 10بجے 4 دہشت گردوں نے کراچی سٹاک ایکسچینج کے گیٹ پر دستی بم سے حملہ کیا اور پھر اندھادھند فائرنگ کر دی۔پولیس انسپکٹر شاہد علی سکیورٹی گارڈافتخار واحد، احمد یار خلیل جتوئی اور رفیق سومرو نے بہادری سے دہشتگردوں کو عمارت میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی ، اس دوران شاہد علی ،افتخار واحد اور احمد یار شہید ہوگئے مگراسی اثناء پولیس اور رینجرز کے ماہر دستوں نے موقع پر پہنچ کر یکے بعد دیگرے آناً فاناًچاروں کوڈھیر کر دیا۔آ ٹھ منٹ میں خس کم جہاں پاک تھا۔ دہشتگردوں کے بیگز سے دستی بم‘ کلاشنکوف سمیت جدید ہتھیار‘ پانی کی بوتلیں،بھنے چنے اور کھانے پینے کی اشیاء بر آمد ہوئیں۔اداروں کے مطابق حملے میں ’’را‘‘ کی فنڈنگ کے شواہد ملے ۔ بشیر زیب حملے کا ماسٹر مائنڈتھا۔ وہ اللہ نذر کیساتھ افغان شہر قندھار میں ہے۔مرنیولے ایک دہشتگرد کی پہچان ضلع کیچ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سلمان نام سے ہوئی۔بعید نہیںسب کانام مسنگ پرسنز کی لسٹ میں ہو۔کراچی ایس ای میں مارے جانیوالوں کا تعلق بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے بتایا جاتا ہے۔ فوکر کو بھی اسی دہشتگرد گروپ نے اغوا کیا تھا۔ ان اغواکاروں کی طرح کراچی سٹاک ایکسچینج(ایس ای)پر حملہ کرنیوالے بھی احمق ثابت ہوئے۔ان لوگوں نے دشمن کے ششکارنے پر ہم وطنوں پر ہتھیار اُٹھانے کے بجائے صوبے کی ترقی کیلئے جدودجہد کی ہوتی تو سگ ِمر گ سے بچ جاتے۔ ایس ای واقعہ میں بھارت کا ہاتھ ہونے میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ دشمن کو لاجواب، جواب دیا گیا ۔انٹیلی جنس اداروں، پولیس، رینجرز گارڈز کے تیر نشانے پر لگے، ہر گولی سینہ چیر کر جگر کے پار ہوگئی جو افغانستان میں بیٹھے ماسٹر مائنڈ اور دہلی میں اپریشن کی نگرانی کرتے دوول سمیت منصوبہ سازوں کی روحوں کو گھائل کرگئی۔
بھارت کو لداخ میں ذلت اور رسوائی کا سامنا ہے۔ بھارت کی چین نے کئی متنازعہ علاقوں پر قبضہ کرکے مٹی پلید کردی مگر بھارتی میڈیا کا بڑا حصہ اپنی فوج کی بہادری کے قصے بیان کررہا ہے۔ البتہ اسکے کئی دفاعی تجزیہ کار اپنی فوج کو پڑنے والی مار کا اعتراف کرتے ہوئے مودی کو کوس اور فوج کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کررہے ہیں‘ تاہم میڈیا جنتا کو حوصلہ دینے کیلئے جھوٹ کے طوفان اٹھا رہا ہے۔ چند ہفتے میں فرانس سے ملنے والے 6 عددرافیل طیاروں کو چین کی تباہی باور کروایا جا رہا ہے۔ چین کے سامنے فضائیہ کا مضبوط دفاع کھڑا کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تواترسے کہا جارہا ہے۔"اِدھر چین نے حملہ کیا تو اُدھر آٹھ منٹ میں چین کو انڈین فضائیہ گھیرے میں لے چکی ہوگی"۔ ہم نے آٹھ منٹ میں کراچی میں دہشتگردوں کو ڈھیر کردیا تھا۔ آٹھ منٹ زیادہ ہیں‘ کبھی چند سیکنڈزبھی طویل ہوجاتے ہیں۔ آٹھ اکتوبر 2005 کے زلزلے کا دورانیہ 25 سیکنڈ تھا یہ 25 سیکنڈ صدیوں پر بھاری تھے۔ پاکستانی پائلٹ سیف الاسلام نے اردن کی طرف سے لڑتے ہوئے 1967ء میں اسرائیل کے تین جہاز مار گرائے تھے۔ 1973ء میں ستار علوی نے شام کی جانب سے اسرائیلی میراج کے پرخچے اُڑا دیئے تھے۔ وہ کہتے ہیں جہاز رینج میں آنے پر میزائل کا بٹن دبایا،میزائل کے گولی کی طرح نکلنے کی توقع تھی،مگر وہ نہ چل سکا۔ اس کا ڈیلے ٹائم ایک سیکنڈ تھا یہ ایک سیکنڈ صدیوں پر محیط تھا۔
بھارتی بدحواس اینکر امریکہ سے جدید اور مہنگا ترین ایف 35 خریدنے کے بھی دعویدار ہیں۔ ایف 35 کے پائلٹ ہیلمٹ کی قیمت 4 لاکھ ڈالر ہے۔آپ رافیل اور ایف35 سے بھی زیادہ جدتوں کے حامل فائٹر اور بمبار لے آئیں اُڑانے والے تو ابھی نندن ہی ہونگے۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لداخ میں کُٹ کھانے والے فوجیوں کو جدید چاقو دئیے گئے ہیں۔ ان کو جو بھی دیدیں‘ استعمال تو 'بزدل داسوں' نے ہی کرنے ہیں۔ساتھ آئیوڈیکس اور ٹکور کا سامان کے ساتھ حوصلہ دینے کی بھی ضرورت ہے۔
بھارتی آئی ٹی کی وزارت نے چین، شمالی کوریا اور پاکستان کیخلاف حساس اداروں پر سائبر اٹیک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چین کے ہیکرز نے ٹریڈ سیکرٹ اُڑا لئے۔ شمالی کوریا نے ٹریڈ کے ساتھ دفاعی راز بھی چوری کئے جبکہ پاکستانی ہیکرز نے آئی ٹی ڈیفنس سسٹم پر دھاوا بولا اور کنٹرول میں لے لیا۔ جس کے ہاتھ کنٹرول آ جائے تو وہ جو چاہے کرسکتا ہے۔بھارت کا کہناہے، ایل اے سی کی ڈپلائے منٹ کا ڈیٹا پاکستانی ہیکرز نے چین حوالے کردیا۔ یہ سب اپریل سے ہو رہا تھا، ’’گُھگو پرشاد‘‘ سوئے رہے۔
لداخ میں بھارت کی متنازعہ علاقوں میں سرگرمیاں چین سے مخفی نہیں تھیں۔ جب بھارت کی خفیہ پلاننگ سامنے آئی جو متنازعہ علاقوں میں توسیع اور مضبوطی کیلئے ہورہی تھی تو چین نے اسکی گردن دبوچ کر مروڑ دی۔ بھارت کے تکبر کے غبارے سے ہوا نکلی اورخوار ہوگیا۔اس میں پس پردہ بھارت کو پاکستان نظر آتا ہے جس سے وہ مزید بائولاہوا۔ پاکستان پرغراّ اوراسے کاٹ تو پہلے ہی رہا تھا اس نے اور اسکے کچھ پاکستانی گماشتوں نے اب یہ سلسلہ تیز کردیا ہے۔
سائبر اٹیک پربھارت پیچ و تاب کھارہا ہے۔ اس نے فوری طور پرچین کی 59 ایپس بند کرنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی میڈیا ایپس کی بندش پر ناچ رہا ہے جیسے چین فتح کرلیا۔چین پرڈیجیٹل سٹرائیک کی بڑھ ماری جارہی ہے۔ کاغذی شیروں کو سرجیکل سٹرائیکس کا بڑا شوق رہاہے مگر سرحد عبور کرتے ہی پائلٹوں کے انڈر گارمنٹس بھیگ جاتے ہیں۔ پاکستان پربھارتی ڈراموں اور فلموں کی یلغار ہوا کرتی تھی وہ اسے ٹھمکا سٹرائیک کہہ کر ایک اورسٹرائیک کا کارنامہ اپنے نام کرسکتے ہیں۔
چین تازہ مقبوضات کو مضبوط تر کر رہا ہے۔ سورمائوں کو مار پڑ رہی اور وہ سر جھکا کر جوتے کھا رہے ہیں۔ ایل اے سی پر بکری بنے بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر خونخوار بھیڑئیے بن جاتے ہیں۔ مودی سرکار غیرت پاکستان سے سیکھے۔ اس کو ایل او سی پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جاتا ہے۔ دنیا کی واحد سپرپاور امریکہ نے سلالہ چیک پوسٹ پر ہوائی حملہ میں 22 پاکستانی فوجی شہیدکر دئیے تھے تو پاکستان نے نیٹو سپلائی بند کر دی تھی جو سپرپاور کے جھکنے کے بعد ہی بحال ہوئی۔ بھارت نے ایپس بند کیں مگر چین کا نام تک نہیں لیا۔ چین ایل اے سی پر آگے بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ’’پھٹے منہ!‘‘ ہے بھارت کی غیرت اور خودمختاری پر۔
٭…٭…٭
سائبر اٹیک، ڈیجیٹل اور ٹھمکا سٹرائیک
Jul 04, 2020