خواجہ آصف کی نیب پیشی‘ ڈیڑ گھنٹہ پوچھ گچھ‘جمہوریت کے تسلسل کیلئے مائنس ون ہونا چاہیے: لیگی رہنما

Jul 04, 2020

لاہور (نوائے وقت رپورٹ/ این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کینٹ ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ نیب ٹیم نے خواجہ آصف سے کینٹ ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ میں ان کے اور اہلخانہ کی انویسٹمنٹ اور ذرائع سے متعلق پوچھ گچھ کی۔ نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف نے سوسائٹی انتظامیہ کی ملی بھگت سے 137 کنال کی منظوری لی اور زائد زمین فروخت کی۔ انتظامیہ کی ملی بھت سے ان شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جنہوں نے کبھی سوسائٹی کو زمین فروخت ہی نہیں کی۔ خواجہ آصف سے کئی سوالات کئے گئے جن کے جوابات سے نیب مطمئن نہیں ہوا۔ دریں اثناء غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مائنس عمران خان کا مطالبہ غیر جمہوری نہیں، ہم کبھی بھی غیر آئینی طریقے کی حمایت نہیں کریں گے، اگر جمہوریت کا تسلسل چاہیے یا موجودہ حالات سے ریکوری چاہیے تو مائنس ون مائنس ہونا چاہیے، تحریک انصاف جمہوریت کی بالادستی اور حالات میں بہتری کیلئے عمران خان کی جگہ کسی اور کو اپنا لیڈر چن لے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کی ساکھ سو فیصد ختم ہوچکی ہے، وزیراعظم خود ایک بھی وعدے کی تکمیل نہ کر سکے جو اقتدار میں آ کر انہوں نے دہرائے۔ عمران خان کی موجودگی میں پارلیمنٹ ’عضو معطل‘ بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری طریقے سے حکومت جاتی ہے تو چلی جائے، جمہوری طریقے سے ہم حکومت میں آجاتے ہیں بسم اللہ، ہم کسی بیرونی قوت سے عمران خان کو ہٹانے کا مطالبہ نہیں کر رہے بلکہ تحریک انصاف سے کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت کی بالادستی اور حالات میں بہتری کیلئے عمران خان کی جگہ کسی اور کو اپنا لیڈر چن لے۔ اپوزیشن کی دو سالہ کارکردگی اچھی ہونے کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ وزیراعظم ایوان میں آنے سے ڈرتے ہیں۔ اپوزیشن ایک آہستہ آہستہ زیادہ جگہ بنا رہی ہے اور حکومت پیچھے ہٹ رہی ہے۔ خصوصاً اس بجٹ کے بعد تو حکومت کی مقبولیت ختم ہو گئی ہے ۔

مزیدخبریں