اسلام آباد(نا مہ نگار)مون سون میں راجھستان(بھارت)سے ٹڈی دل واپس تھر اور چولستان کے علاقے میں داخل ہو گا،ٹڈی دل کو تلف کرنے کے لیئے اپنی استعدادکار بڑھا رہے ہیں،لوکسٹ آپریشن کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔جمعہ کو وفاقی وزیر غذائی تحفظ وتحقیق،سید فخر امام نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیئے انجینیران چیف،وزارت قومی غذائی تحفظ ،این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ہارن آف افریقہ میں ٹڈی دل نے کافی نقصان پہنچایا۔بھارت کی 10ریاستوں میں ٹڈی دل نے حملہ کیا۔سستان بلوچستان(ایران)میں ٹڈی دل موجود ہے۔ بلوچستان میں جہاز کے ذریعے اسپرے کیا گیا۔سید فخر امام کا کہنا تھا کہ صومالیہ میں موسکو شہر جتنا ٹڈی دل کا جتھہ نے حملہ کیا۔ نسبتا پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں کل تک کام نقصان ہوا ہے۔سید فخر امام نے تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ32اضلاع کے متاثرہ علاقوں میں966مشترکہ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں،9.53کروڑ ایکڑ رقبہ پر سروے اور22.92ایکٹر رقبے پر کنٹرول آپریشن کیا جا چکا ہے۔سروے اور کنٹرول آپریشن میں5082سے زائد افراد اور 648گاڑیوں نے حصہ لیا۔ٹڈی دل کے خاتمے کے لیئے بین الاقوامی اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ٹڈی دل کو تلف کرنے کے لیئے اپنی استعدادکار بڑھا رہے ہیں۔سید فخر امام نے کہا کہ پاک آرمی کے 5ہیلی کاپٹر استعمال ہو رہے ہیں۔5 جہاز کرائے پر لیئے جائیں گے۔اس کے لیئے20جہازاستعمال کیئے جائیں گے۔سید فخر امام کا مزید کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے نے 11جہازوں کا آرڈر دے دیئے ہیں۔مائکرون سپیرز بھی استعمال کئے جا رہے ہیں۔ایک مقامی کمپنی نیمائکرون سپیرز سستی قیمت پر بنائے ہیں ۔سید فخر امام نے کہا کہ وزیر اعظم نے جنوری 2020میں ٹڈی دل کے خلاف ایمرجنسی قرار دے دی۔اسکے بعد این ایل سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر سید فخر امام اور انجینیر ان چیف لیفٹننٹ جنرل معظم اعجاز کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا۔سیکرٹری قومی غذائی تحفظ عمر حمید خان نے بتایا کہ وزارت برائے قومی غذائی تحفظ وتحقیق انسداد ٹڈی دل کے لئے زیادہ سے زیادہ مالی اعانت فراہم کرنے میں مصروف ہے۔اس مقصد کے لئے ورلڈ بینک (ڈبلیو بی)نے 200ملین ڈالر اور اے ڈی بی نے بھی 200ملین ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔لوکسٹ ایمرجنسی اینڈ فوڈ سیکیورٹی(لیفس) پروجیکٹ کے تحت ورلڈ بینک کا وعدہ کی ہوئی مالی مدد پر غور کیا جائے گا۔