راولپنڈی (عارف کالرو) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے چیئرمین ڈاکٹر جسومل نے کہا ہے کہ حالیہ بجٹ میں کاٹن لنٹ پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 17 جبکہ کاٹن سیڈ آئل پر نیا 17 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے جننگ انڈسٹری کا پہیہ جام ہو جائے گا اس سے زرعی شعبے پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے کپاس کی پیداوار میں بھی کمی واقع ہوگی کاٹن دشمن بجٹ سے جنرز کے ساتھ ساتھ کاشتکار بھی مزید بدحالی کا شکار ہو گا نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توقعات کے برعکس بجٹ دے کر ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا ہے 1300 جننگ فیکٹریوں میں سے 900 فیکٹریاں پہلے ہی بند پڑی ہیں صرف 400 فیکٹریاں چل رہی ہیں سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کے باعث وہ مزید فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے بے روز گاری میں مزید اضافہ ہوگاان کا کہنا تھا کہ حکومت کی عدم توجہ کے باعث ملک میں کپاس کی پیداوار 1 کروڑ 50 لاکھ گانٹھ سے کم ہو کر 55 لاکھ گانٹھ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جبکہ ٹیکس میں اضافے کے باعث گھی وکوکنگ کی قیمتوں میں بھی خوفناک حد تک اضافہ ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ کپاس اگاؤ معیشت بچاؤ ہی معیشت کے فروغ روزگار کی فراہمی کاشتکار کی خوشحالی کی ضمانت ہے اس لیے ٹیکسوں میں اضافہ واپس لیا جائے ورنہ وہ فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے بے روز گاری میں اضافہ ہوگا حکومت کو ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کثیر زرمبادلہ خرچ کرکے روئی و دھاگہ درآمد کرنا پڑے گا۔
ٹیکسوں میں اضافے سے جننگ انڈسٹری کا پہیہ جام ہو جائیگا، ڈاکٹر جسومل
Jul 04, 2021