پاکستان میں غیر اسلامی اور غیر شرعی نظام کی گنجائش نہیں‘مولانا علی محمد ابو تراب

Jul 04, 2022


کراچی(اسٹاف رپورٹر)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے  سینیئر نائب امیر مولانا علی محمد ابو تراب نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی فلاحی مملکت ہے یہاں غیر اسلامی و غیر شرعی نظام کی کوء گنجائش نہیں سود کے مسلہ پر تمام مکاتب فکر کے علماء ایک پیج پر ہیں اور سود کو کسی صورت  میں برداشت نہیں کیا جاسکتا یہ عمل اللہ اور رسول اللہ سے کھلی جنگ کے مترادف ہے مولانا علی محمد ابو تراب  مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے اہم ترین اجلاس کی صدارت کر رہے تھے انہوں نے سندھ کے امیر مولانا مفتی یوسف قصوری کی عیادت کی اور ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کرائی  اجلاس میں مولانامفتی یوسف قصوری، علامہ ابراہیم طارق، مولانا افضل سردار، مولانا یوسف کاظم، قاری خلیل الرحمٰن جاوید، مولانا مفتی رفیق سلفی، شکیل اختر، مولانا عبد الوھاب سیٹھاری، محمد عرفان شیخ، مجیب الرحمٰن، رحمت اللہ کاکڑ، مولانا بلال بشیر،  ضیا خان، محمد صہیب انصاری نے شرکت کی  مولانا علی محمد ابو تراب نے کہا ہماری جماعت  ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرے گے  اور تمام دینی جماعتوں علماء کرام سے اس  سلسلے میں مشاورت کے بعد جلد سود سے پاک نظام کے نفاذ کے لیے مہم کا آغاز کیا جائے گا انہوں نے کہا جن بینکوں نے عدالت عظمی میں اپیل کی ہے وہ ایسا عمل نہیں  کریں گذشتہ اس عمل کی وجہ سے آج معیشت تباہی کی طرف جا رہی جو ملک وقوم  کیلیے نقصان دے ہے امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ مولانامفتی یوسف قصوری نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ سودی کاروبار لین دین پر اللہ کی لعنت ہے  اور اس کی وجہ سے پاکستان کی 74سالہ تاریخ دیکھ لیجے  معیشت  کبھی نہیں سنبھلی آج ہم آء ایم ایف کے مقروض ہیں جس کی وجہ سے مہنگاء  ہے اور اس کے بدترین  اثرات عوام الناس کو بھگتنا پڑ رہے ہیں مفتی یوسف قصوری نے کہا یاد رہے جب تک حق بات کی تلقین کرنے والے اور برائی سے روکنے والے علما موجود ہیں اور جو لوگ  اپنے طور پر اس برے عمل سے اجتناب کر رہے ہیں  تو  اللہ کے غذب اور غصہ سے  بچے ہوے ہیں  لیکن جب پوری قوم اجتماعی گناہوں میں ملوث ہو جائے تو اللہ کی پکڑ آجاتی ہے مفتی یوسف قصوری نے کہا  کہ تاجر برادری  اس احساس مسلہ پر بھر پور کردار اداکرے  اور  ہر شخص اپنے آپ سے اس عمل کے خلاف آواز بلند کرے تاکہ اللہ کی حد کا نفاذ ممکن ہو جائے اور رحمتوں کا نزول ہو ۔

مزیدخبریں