کالے قانون کے تحت 3 کشمیر ی جیل منتقل ، پرسوں سے ہفتہ شہدا منایا جائے ، حریت کانفرنس 

سری نگر (کے پی آئی+ اے پی پی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں مزید  تین افراد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار ہونے والوں میں ثاقب حسین‘  عادل اقبال بٹ  اور پیر پنجال پیس فائونڈیشن کے چیئرمین محمد حنیف کالس شامل ہیں۔ محمد حنیف کالس گزشتہ ایک ماہ سے علیل ہیں اورگھر سے باہر جانے سے قاصر تھے لیکن بھارتی پولیس انہیں بستر علالت سے اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئی۔ ان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ دل کے عارضے میں مبتلا اور شوگر کے مریض ہیں۔ ان کے اہلخانہ اور پارٹی ارکان کو تشویش ہے کہ انہیں علاج ومعالجے سے محروم رکھ کر ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔ تحریک وحدت اسلامی  جموں وکشمیر کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں فیاض احمد کی مسلسل غیر قانونی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیاض احمد پر تحریک آزادی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ انہیں عدالت میں پیش کیے بغیر مسلسل حراست میں رکھ کر قانون کی صریح خلاف ورزی کی جا رہی ہے جو قابل مذمت ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم حریت پسند کشمیریوں سے 6سے 13جولائی 2022تک ''ہفتہ  شہدا''  منانے کی اپیل کی ہے۔ کیلنڈر کے مطابق 8 جولائی کو معروف نوجوان رہنما برہان وانی اور ان کے ساتھیوں کے یوم شہادت کو یوم مزاحمت کے طور پر منایا جائے گا جبکہ 13جولائی کو یوم شہدائے کشمیر منایا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...