مارکیٹ کمیٹی کا عملہ دہائیوں سے ایک ہی سرکل میں براجمان

ملتان(تجزیہ :ظفر لون سے ) مارکیٹ کمیٹی کے انسپکٹر و سب انسپکٹرز کی طویل عرصہ سے ایک ہی سرکل میں تعیناتیوں کے باعث مارکیٹ کمیٹی کے سالانہ ٹارگٹ پورے نہ ہو سکے، سیاسی جماعتوں کے دباؤ کے آگے  سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی بے بس، ٹارگٹ پورے نہ کرنے والے انسپکٹر و سب انسپکٹرز اس صورتحال کے باوجود اپنی منشاء کے مطابق حاصل کیے گئے کمائی والے سرکلز میں تاحال براجمان، مارکیٹ کمیٹی کے ریونیو میں واضع کمی سے مارکیٹ کمیٹی کے دفتری اور انتظامی امور بری طرح متاثر ہونا شروع ہو گئے تنخواہوں سمیت دیگر اخراجات پورے کرنا بھی انتہائی مشکل ہو گیا۔ یہاں افسوسناک امر یہ ہے کہ متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے ان سرکاری افسران کی سرکلز تبدیلی کے نوٹیفکیشن کو بھی سنجیدہ نہیں لیا جارہا موجودہ صورتحال کے مطابق اس وقت غلہ منڈی سرکل میں دو سب انسپکٹر 20 سے 25 سال گزارنے کے بعد بھی تاحال کسی اور سرکل میں ٹرانسفر نہیں کیے جا سکے ہیں جبکہ ان میں سے ایک سب انسپکٹر کو سرکل7 منڈی لاڑ کا بھی اضافی چارج دے دیا گیا ہے اسی طرح سرکل 4 جو غلہ منڈی سے ہی ملحقہ ہے میں ایک سب انسپکٹر اپنی سروس کا 20 سال سے زائد کا عرصہ گزار چکے ہیں اور اس کے علاؤہ  سرکل 6  جہاں سے ٹارگٹ پورا ہو رہا تھا موصوف مزکورہ سرکل کا اضافی چارج حاصل کرنے کے بعد  اس سرکل کے لیے خسارے کا باعث بنے ہوئے ہیں ۔جبکہ دوسری طرف سبزی و فروٹ منڈی سرکل میں 5 کے قریب ایسے سب انسپکٹرز بھی موجود ہیں جو اپنی سروس کے شروع سے لیکر ابتک کا طویل عرصہ گزارنے کے باوجود سبزی و فروٹ منڈی میں ہی تعینات ہیں یہی صورتحال دوسرے سرکلز کی ہے جہاں یہ انسپکٹر و سب انسپکٹرز اپنی اجارہ داری قائم کیے ہوئے ہیں اور لاکھ کوشش کی باوجود ان کو اپنی جگہ سے کوئی اتھارٹی بھی نہیں ہلا سکی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہر دور حکومت میں پنجاب بھر کی مارکیٹ کمیٹیاں سیاسی بنیادوں پر اعزازی عہدوں پر رکھے جانے والے چیرمینوں کے زیر عتاب رہیں ۔یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ کمیٹیوں کے آمدنی  میں  بتدریج کمی واقع ہوئی ہے ۔ یہاں یہ امر بھی حیران کن ہے کہ ایک سب انسپکٹر جس کے خلاف مارکیٹ کمیٹی کی فیس وصولی کی رسیدوں میں گھپلوں کے واضح ثبوت بھی سامنے آ چکے ہیں لیکن اس سلسلے میں کارروائی کو آگے بڑھانے کے بجائے نا صرف انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر خانہ پری کی گئی بلکہ اب یہ موصوف ایک وزیر کی سفارش پر پرموٹ ہوکر ایک مارکیٹ کمیٹی کے سیکرٹری کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں۔ واضع رہے کہ اس وقت مارکیٹ کمیٹی ملتان میں 4 انسپکٹر اور 12 سب انسپکٹرز تعینات ہیں اور ان میں ایک انسپکٹر مارکیٹ کمیٹی کے سب انجینئر کے ساتھ ملکر سبزی و فروٹ منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کی چار دکانوں جن کے کیس عدالت میں ہیں اور فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ان دکانوں پر مزکورہ افسران پھڑ یوں کو بیٹھا کر ماہانہ  30 سے 35 ہزار فی پھڑیہ وصول کر رہے ہیں اور اس پر سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے دوسری طرف سال کے اختتام پر سرکل 6 کی سالانہ ریکوری کا ٹارگٹ جو 70 لاکھ تھا سے صرف30 لاکھ ریکوری کی جاسکی جو ٹارگٹ کے نصفِ سے بھی کم ہے سرکل 7 کا ریکوری ٹارگٹ جو 60 لاکھ تھا سے صرف 19 لاکھ ریکوری کی جا سکی ہے اسی طرح سبزی و فروٹ منڈی شاہ رکن عالم میں ریکوری ٹارگٹ ایک کروڑ چالیس لاکھ تھا اور ریکوری کم وبیش ایک کروڑ ہی کی جا سکی یہی صورتحال دیگر سرکلز کی ہے۔
مارکیٹ کمیٹی

ای پیپر دی نیشن