بھٹہ خشت کو انڈسٹری کا درجہ دیکر سبسڈی دی جائے: شر یف مہر 

قصور(نمائندہ نوائے وقت) چیئرمین بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن قصور حاجی محمد شریف مہر نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے بارہ  لاکھ سے زائد افراد کو روز گار مہیا کرنے والے بھٹہ خست کے کاروبار کو انڈسٹری کا درجہ دیکر سبسیڈی نہ دی تو یہ کاروبار تباہ ہو جائیگا  اور لاکھوں افراد کے ساتھ ساتھ سمینٹ۔سریاں اور دیگر متعلقہ انڈسٹریز بھی ٹھپ ھو جائی گیں جس سے  ملک میں نہ تھمنے والا بیروزگاری کا طوفان برپا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملک میں بڑھتی ھوئیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ  کے سلسلہ  میں نظام پورہ میں  بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے ہنگامی می اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مذید  میڈیا کو بتایا کہ فی الحال اجلاس میں  متفقہ طور پر بڑھتی مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے پیش نظر 10 جولائی سے غیر معینہ مدت کے کے لئے قصور تمام بھٹے بند کرنے کا فیصلہ ھوا اور یہ ہڑتال  جلد پنجاب  لیول تک پہنچ جائے گی اور اینٹوں کی سیل بھی جلد  بند کر نے کا اعلان  بھی جلد کیا جائے گا۔اس موقع  پر حاجی محمد اشفاق جمہ  نے کہا  کہ ایک سال قبل کوئلہ کی گاڑی  سات لاکھ روپے کی تھی جو آج ایک سال بعد 15 لاکھ روپے کی ہے اتنا مہنگا کوئلہ استعمال  کرنے سے اینٹوں کی تیاری میں ھونے والے اخراجات  پورے  ھونا مشکل  ھو گئے ہیں۔اجلاس  میں بھٹہ مالکان کا بھٹہ مزدوروں کی بڑھتی مزدوری کوئلے ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار  کیا  ھے اس موقع ہر جنرل سیکرٹری حاجی محمد بشیر جٹ نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت جو ایک سال پہلے 130 روپے تھی وہ بڑھ کر 275 روپے  پہنچ گئی ہیں۔حاجی محمد نواز نے موقف  اختیار کیا کہ ہم 10 جولائی سے ضلع بھر میں مکمل بھٹے بند کر دیں گے اور غیر معینہ مدت تک ہڑتال پر چلے جائیں گے اگر ہمارے ساتھ مذاکرات نہ کئیے گئے کوئلہ مافیا سے ہماری جان نہ چھڑوائی گئی تو یہ ہڑتال پورے پنجاب اور پھر پاکستان تک چلی جاے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...