لاہور (نیوز رپورٹر) نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں پاکستان کی آزادی کی تحریک کے اغراض و مقاصد کے لیے کیا جانے والا تحقیقی کام بند ہوگیا ہے۔ گزشتہ کافی عرصے سے ادارے میں ریسرچ کیلئے کسی بھی ذمہ دار شخصیت کو رکھا ہی نہیں گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں یہ روایت چلی آرہی تھی کہ آزادی کی تحریک کن مقاصد کے لیے شروع کی گئی جس کے بعد ملک پاکستان حاصل کیا گیا اس کے لیے سینئر دانشوروں اور محققین سے تحریک آزادی پر ریسرچ کا کام لیا جاتا تھا۔ اس کام کے لیے یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز سمیت تاریخ کا مشاہدہ کرنے والے سینیئر دانشوروں کی خدمات لی جاتی تھیں۔ جو مختلف ذرائع سے مواد اکٹھا کرتے اور اس کو مقالے کی شکل دی جاتی اور مختلف رسالوں اور کتابوں کی شکل میں شائع کیا جاتا۔ اس کام پر توجہ نہ دینے سے اہم ریسرچ کا کام رک گیا ہے۔ گزشتہ کافی عرصے سے اس قسم کی کوئی ریسرچ سامنے نہیں آئی۔ اس کا سب سے زیادہ نقصان ہماری نوجوان نسل خصوصاً طلباء کو ہوا ہے۔ کیونکہ یہ کام بند ہونے سے وہ پاکستان کی تحریک کے اصل مقاصد پر ریسرچ ورک سے محروم رہیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا یہ واحد ادارہ ہے جہاں تحریک پاکستان کی نظریاتی آزادی پر ریسرچ کا کام لیا جاتا تھا۔ تحریک پاکستان کے ورکرز نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ادارے میں ہونے والی ایسی صورتحال کا نوٹس لیں تاکہ اس ادارے کی اہمیت کو برقرار رکھا جائے۔