اسلام آباد (خبرنگارخصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے پیر کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کے مابین ملاقات وزیراعظم ہاﺅس میں ہوئی۔ ملاقات میں افواج پاکستان کے حوالے سے پیشہ ورانہ امور پر گفتگو ہوئی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سویڈن حکومت مجرموں کے خلاف فی الفور کارروائی اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے، ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے حکومت، سیاستدانوں اور اداروں کو مل کر کام کرنا چاہئے، اشرافیہ بڑے صنعتکاروں سمیت ہم سب کو ایثار اور قربانی دینا ہو گی، اگر اس راہ کو اپنالیں گے تو ترقی اور خوشحالی ہمارے قدم چومے گی، آئی ایم ایف معاہدہ سے ہمیں سانس لینے کا موقع ملا ہے، دعا ہے کہ یہ ہمارا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، ہمیں مستقبل کیلئے دیرپا فیصلے کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ملک ترقی کرے گا، آپ کی محنت رنگ لائے گی، گذشتہ 15 ماہ سے متعدد چیلنجز سے نبرد آزما ہیں اور ملک کو درپیش ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے چند دن قبل آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ بے پناہ کاوشوں کے باعث منطقی انجام تک پہنچا، اس کامیابی پر کابینہ کے تمام اراکین بالخصوص وزیر خزانہ، ان کی ٹیم اور متعلقہ وزارتوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ان کی شبانہ روز محنت سے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کا سٹینڈ بائی معاہدہ ہوا ہے، اس معاہدہ سے پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملیں گے، پہلی قسط جولائی میں 1.1 ارب ڈالر ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملہ پر بھرپور سفارتی کوششیں کیں جو کہ قابل ستائش ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے پیغام ملا ہے کہ اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل نے پاکستان کو مزید معاونت فراہم کرنے میں کردار ادا کرنے کا یقین دلایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ پر ایم ڈی آئی ایم ایف اور ان کی ٹیم کا میں اپنی کابینہ کی جانب سے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، وزیر خزانہ نے بتایا ہے کہ اب اس حوالہ سے صرف دستاویزی اقدامات کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے گذشتہ چند ماہ میں مشکل صورتحال میں بھرپور مدد کی، چین نے قرضوں کی رول اوور اور کمرشل بینکوں سے قرضوں کی فوری واپسی کے ذریعے تقریباً 5 ارب ڈالر پاکستان کو دیئے، حالیہ کمرشل قرضے ہم نے وقت سے پہلے ادا کئے، انہوں نے فوری واپس قرضہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کی مدد کو کبھی نہیں بھول سکتے، ماضی میں بھی چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر کا یقین دلایا، سعودی عرب ہمارا دوست ہے اس نے ہمیشہ برے اور اچھے وقتوں میں پاکستان کا ساتھ دیا، میرے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر کے ساتھ وفد کی سطح پر ملاقات کے دوران انہوں نے ایک ارب ڈالر دینے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرس کے دورے کے دوران اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے ملاقات کے دوران انہوں نے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا، سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کی یقین دہانی میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا اہم کردار ہے، یہ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، سیاستدانوں اور اداروں کو آئندہ 15 سے 20 سال اپنے اپنے دائرہ میں رہتے ہوئے مل کر کام کرنا چاہئے، ا? تعالیٰ کے فضل و کرم سے ترقی ہمارے قدم چومے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ لمحہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے، اس معاہدہ سے ہمیں سانس لینے کا موقع ملا ہے، وڑن، اتحاد سے ہی دن رات محنت کریں، اشرافیہ بڑے صنعتکاروں سمیت ہم سب کو ایثار اور قربانی دینا ہو گی، اگر اس راہ کو اپنالیں گے تو ترقی اور خوشحالی ہمارے قدم چومے گی،للہ تعالیٰ محنت کبھی رائیگاں نہیں جانے دیتا، پیرس میں ان کے ساتھ جانے والے وفد کے تمام اراکین کا شکرگزار ہوں، انہوں نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کے دوران مذاکرات میں بات چیت میں اہم کردار ادا کیا ہے، دعا ہے کہ یہ ہمارا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو اور دوبارہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ 600 ارب روپے پاکستان سٹیل ملزاور پی آئی اے جیسے اداروں پر صرف کرنا پڑتے ہیں، اس صورت میں ہم کیسے ترقی کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کیلئے فیصلے کرنا ہوں گے، آئندہ انتخابات میں جو بھی جماعت کامیابی حاصل کرے اسے اسی راستے پر چلنا چاہئے، کابینہ اراکین پالیسی فریم ورک کے حوالہ سے اپنی تجاویز دیں تاکہ ہم ایک بنیاد رکھ جائیں، وزیراعظم نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا قبیح واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی پوری ملت اسلامیہ، پاکستانی قوم اور حکومت پاکستان بھرپور مذمت کرتی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ فی الفور مجرموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، بدقسمتی سے یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے پہلے بھی ایسے دلخراش واقعات پیش آ چکے ہیں اور اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سویڈن میں جو مسلمان بستے ہیں وہ وہاں پر اقلیت میں ہیں، وہاں پر اسلامو فوبیا، نفرت، تفریق کا بیانیہ بنایا گیا ہے، اس کی حکومت پاکستان مذمت کرتی ہے اور سویڈن کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان واقعات اور بیانیہ کا بھرپور نوٹس لے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان او آئی سی کے اس اجلاس اور فیصلے کی بھرپور تائید کرتی ہے اور امید ہے کہ آئندہ اس طرح کا واقعہ نہیں ہو گا اور سویڈن حکومت سے یہ جائز مطالبہ ہے، ہم اپنی وزارت خارجہ کے ذریعے اس کا بھرپور فالو اپ کریں گے۔ وزیراعظم سے وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سویڈن میں ایک قبیح واقعہ پیش آیا ہے ،یہ پہلا واقعہ نہیں‘ پہلے بھی ایسے دل خراش واقعات پیش آچکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان سٹاک ایکس چینج میں 2 ہزار 231 پوائنٹس کے غیرمعمولی اضافے کے ساتھ کاروبار کے آغاز پر قوم اور کاروباری برادری کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری مسلسل محنت اور درست پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں، الحمدللہ۔ ملک دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہو چکا ہے۔اب دوبارہ ترقی کے اسی سفر کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ زراعت، آئی ٹی، صنعت سمیت دیگر تمام شعبوں میں ترقی کا سفر تیز ہو گا، انشاء اللہ۔ پھر عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے۔ نوجوانوں کو روزگار، کاروبار اور معاشی خودمختاری سے ہم کنار کریں گے۔ تمام ادارے 15 سے 20 سال تک اپنے حدود میں کام کریں تو کامیابی پاکستان کے قدم چومے گی۔ آئی ایم ایف اور اقوام متحدہ کا تعاون پر شکرگزار ہوں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ معاہدہ ہونے سے کئی ماہ قبل سے چین نے پانچ ارب ڈالر قرض رول اوور کرکے ہماری مدد کی۔ اگر تین ماہ میں ہمیں چین سے یہ پانچ ارب ڈالر نہ ملتے تو معاملہ کچھ اور ہوتا۔ میں یہ الفاظ زبان پر نہیں لانا چاہتا۔ ساتھ ہی سعودی عرب نے دو ارب ڈالر کی ہمیں یقین دہانی کرائی جس پر ان کا شکرگزار ہوں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے اضلاع شیرانی اور کیچ میں میجر ثاقب حسین سمیت 6 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ پر پوری قوم رنجیدہ ہے، شہداءکا مقدس خون قوم پر قرض ہے۔ ٹویٹ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ قوم کے بہادر بیٹوں کی قربانیوں کی بدولت ہی پاکستان کی امن و سلامتی ممکن ہے۔ ہماری افواج کے جری جوان اندرونی و بیرونی دشمنوں کے خلاف آہنی دیوار ہیں۔وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کوہ پیما نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ کو دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے پر مبارکباد اور شاباش دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ کے بعد خطرناک ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی خواتین ہونے کا اعزاز حاصل کرکے انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کا نام دنیا میں بلند کیا ہے۔