غزہ‘ تل ابیب (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کے جنین میں مسلسل حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔ 20 برس میں کیمپ پر بڑا حملہ کیا گیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ڈرونز اور زمینی افواج کے حملوں کے ساتھ یہ اسرائیل کی جانب سے حالیہ برسوں میں اس علاقے میں بڑی کارروائیوں میں سے ایک ہے۔ ترجمان فلسطینی وزارت صحت نے 9 شہادتوں کی تصدیق کرتے کہا 50 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے پیر کی علی الصبح جنین میں 10 مزید فضائی حملے کئے ہیں۔ متعدد گھروں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی بربریت سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب 21 سالہ نوجوان محمد حسنین شہید ہوا، جسے رام اللہ شہر کے داخلی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو اس بربریت کا حساب دینا ہو گا۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے ایک ترجمان نے غنڈہ گردی کرتے کہا اسرائیل کا فوجی آپریشن کئی روز تک جاری رہ سکتا ہے۔ لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہیچٹ نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ورلڈ ایٹ ون پروگرام کو بتایا کہ "ہماری قیادت میں اتفاق رائے تھا کہ یہ ایک انتہائی ضروری آپریشن ہے"۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بدلتی ہوئی صورتحال ہے جو کئی دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اسرائیل فورسز کے آپریشن کے دوران 9 فلسطینیوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا کہ یہ گھنا¶نا جرم ان جرائم اور منظم ریاستی دہشتگردی کی توسیع ہے جو اسرائیلی قبضے کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف روا رکھا ہوا ہے۔ او آئی سی نے اسرائیل کو اس گھنا¶نے جرم کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تحقیقات اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔ او آئی سی نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ متعلقہ قراردادوں کا نفاذ کر کے اسرائیل کی مسلسل دہشت گردی کا خاتمہ کریں اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کریں۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ کانٹیکٹ اور سکیورٹی تعاون معطل کر دیا۔