اسلام آباد(آئی این پی )براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور ترسیلات زر میں مجموعی طور پر کمی پاکستان کے معاشی استحکام اور بیرونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کے لیے سنگین خطرہ ہے، یہ بات پلاننگ کمیشن کے ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد افضل نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہی۔سرمایہ کاری میں کمی صرف ایف ڈی آئی تک محدود نہیں ہے۔ پاکستان کی سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب 13.5 فیصد کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو غیر یقینی ٹیکس پالیسیوں، منافع کی واپسی پر پابندیوںاور سیاسی تنا وجاری رکھنے کے خدشات کو اجاگر کرتا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع میں کمی نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مزید حوصلہ شکنی کی ہے۔ڈاکٹر محمد افضل کے مطابق ملک اس وقت توانائی کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے۔حکومت کو سرمایہ کاری کے ماحول کو بڑھانے، معیشت کو متنوع بنانے، اختراعات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے، انفراسٹرکچر اور کنکٹیویٹی کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔