اسلام آباد( محمد صلاح الدین خان )موٹر ویزپر ممبران اسمبلی کی گاڑیوں کو ٹول ٹیکس سے استثنیٰ قرار دینے کا معاملہ وزارت مواصلات نے معاملے کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ کافی عرصہ سے زیر غور ضرور ہے تاہم اس حوالے سے تاحال نہ کوئی فیصلہ ہوا ہے اور نہ کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے ،شہریوں کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹیرین جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوتے ہیں انہیں پہلے ہی کافی سرکاری مراعات حاصل ہیںاور کوئی غریب آدمی مشکل سے ہی انتخابات کا خرچ برداشت کرکے رکن اسمبلی بن سکتا ہے جبکہ ارکین اسمبلی پہلے ہی صاحب حیثیت لوگ ہوتے ہیں جب عوام ٹول ٹیکس ادا کر سکتی ہے تو صاحب حیثیت ارکین اسمبلی کیوں ٹول ٹیکس ادا نہیں کرسکتے؟یہ معاملہ کافی عرصہ سے مواصلات کی قائمہ کمیٹیوں میںزیرلتوا چلا آرہا ہے بعض ممبران اسمبلی اور عوامی دباﺅکی وجہ سے یہ معاملہ موخر ہوتا رہا ہے،اس حوالے سے جب وزارت مواصلات سے بات کی گئی تو ڈپٹی ڈائریکڑ پبلک ریلیشن آفیسر سبطین رضا لودھی نے '' نوائے وقت '' سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ معاملہ کافی عرصہ سے زیر غور ضرور ہے تاہم اس حوالے سے تاحال نہ کوئی فیصلہ ہوا ہے اور نہ کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے ،معاملہ نہ مواصلات کے بورڈ آف گورنر کے پاس ہے اور نہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے کوئی نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے ۔ یہ سب بے بنیاد پراپگینڈہ ہے۔
سبطین رضا لودھی