سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کا نتیجہ غربت، مہنگائی، بیروزگاری میں اضافہ ثابت ہوگا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے لکھا کہ بائیس مرتبہ پہلے بھی آئی ایم ایف کو راستے میں چھوڑا ہے، موجودہ حکومت نگران حکومت اور آنے والی حکومتوں نے 9 مہینوں میں آئی ایم ایف کی سخت شرائط پوری کرنی ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر سے 7 گنا زیادہ رقم قرض کی ادائیگی کرنی ہے، قرض کی ادائیگی بدستور خطرے میں ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام معطل ہوا تو معاشی بدحالی سے نہیں بچ سکیں گے، ہمارے اخراجات ہماری آمدن سے بہت زیادہ ہیں، 10 مہینے ضائع کرنے والے اور کمپنی کی مشہوری پر دھمال ڈالنے والے ملک میں معاشی استحکام لانے کے اہل نہیں ہیں، مہنگائی اور بیروزگاری مزید بڑھے گی، اس سال کے آخر تک ہم نے 10 ارب سے زائد کا قرض دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی فیصلے دبئی اور لندن میں ہوتے ہیں، نواز شریف نے بیماری پر لی گئی ضمانت میں بھرپور سیاست کی، 12 اگست تک سیاست کی اُونچ نیچ کھینچا تانی کا پتا چل جائے گا، 2 شاہی خاندان ملک سے باہر پاکستان کے مستقبل کے فیصلے کر رہے ہیں، 24 کروڑ عوام كی نہ کوئی حیثیت ہے نہ کوئی اہمیت۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں ان کیلئے پنجاب میں سیاسی میدان صاف ہوگیا ہے وہ عقل کے اندھے ہیں، ابھی پنجاب میں سیاست کا سٹیج سجا ہی نہیں ہے کابینہ نے پہلے ہی اسلام آباد میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کا فیصلہ کیا ہے، قوم سارے ملک کے سیاسی کچرے کو ٹھکانے لگانا چاہتی ہے۔