جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر کی تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج

بجٹ 2024-25 کے نفاذ کے ساتھ ہی بھاری بھرکم نت نئے ٹیکسز کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی و سیاسی عدم سے تنگ عوام پر ایسے ایسے نئے ٹیکس لاگو  کئے گئے ہیں کہ کسی صورت بچاؤ ممکن نہیں۔اس پر سونے پہ سہاگا بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کرکے منی بجٹ پر منی بجٹ کے جھٹکے بھی لگائے جارہے ہیں۔ اس سے بھی بڑی پریشانی اور ظلم کی بات یہ ہے کہ اول تو اشرافیہ کی مراعات، سبسڈیز جوں کی توں برقرار ہیں اور اگر بھولے سے ان میں شامل بڑے صنعتکاروں اور سرمایہ داروں پر کوئی ٹیکس لگایا بھی جاتا ہے تو وہ خود اسکی ادائیگی کرنے کی بجائے اس سے کہیں گنا زیادہ  ٹیکس کا بوجھ عوام سے وصول کرلیتے ہیں۔ ٹیکسوں کے اس گورگھ دھندہ میں صرف اور صرف عوام کو رگڑ دی گیا ہے اور بظاہر حکومت کا ذریعہ آمدن کا کثیر حصہ تنخواہ دار ، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز کی وصولی ہی رہ گیا ہے۔ رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ہو، آٹو انڈسٹری ،فضائی سفرہو یا ہمہ قسم ادویہ ہوں، حکومتی ریوینیو و دیگر سروسز(پاسپورٹ ،ڈرائیونگ لائسنس ،پراپرٹی خرید فروخت، اسٹام پیپر فیس) حتیٰ کہ کاغذ قلم دوات پر بھی ٹیکسز کی شرح میں کئی سو گنا اضافہ کردیا گیا ہے جس سے مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہوگا اور کاروباری سرگرمیاں جو پہلے ہی ماند پڑی ہیں اس پر مزید منفی اثرات مرتب ہونگے۔ ان نئے ٹیکسز کے نفاذ کیخلاف پی سی جی اے، آئل ملز ایسوسی ایشن ، ڈیری پراڈکٹس اونرز اور تاجروں نے تو ہڑتال کی کال بھی دے دی ہے۔ تاجر برادری ملک بھر میں سراپا احتجاج ہے اس ضمن میں جنوبی پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں تاجر اپنے اوپر لگائے گئے ٹیکسوں سمیت مہنگی بجلی کیخلاف بھی سراپا احتجاج ہیں۔قومی تاجر اتحاد پاکستان مرکزی تنظیم تاجران کے زیر اہتمام آل پاکستان انجمن تاجران آل پاکستان جنوبی پنجاب سمیت  ملک بھر کی تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکمران اپنی شاہ خرچیاں بند کرنے کی بجائے اپنی مراعات میں تو مزید اضافہ کر رہے ہیں لیکن آئے روز پٹرولیم مصنوعات بجلی گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے غریب عوام خود کشیوں پر مجبور ہو رہے ہیں اور ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جا رہے ہیں صورتحال روز ابتد ہوتی جا رہی ہے لاقانونیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے بدترین معاشی بدحالی کی وجہ سے آج مڈل کلاس طبقہ کے گھروں میں بھی فاقوں کی نوبت آگئی ہے تو عام کی کیا حالت ہو گی اس سے پہلے ایسے بدترین حالات ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھے جو آج ہیں انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں غریب عوام کو جینے کا حق دیں نہ کہ انہیں خود کشیوں پر مجبور کریں کیونکہ چینی سبزیوں پھلوں سمیت ادویات کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافے نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے کاروبار زندگی روز بروز تباہی کے دہانے کی طرف جا رہا ہے اس لیے اگر ذمہ داران نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک میں افرا تفری پیدا ہو جائے گی۔
 جبکہ پی ڈی ایم نے دریائے چناب میں 7 جولائی تک ہیڈ مرالہ کے مقام سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے چنیوٹ جھنگ خانیوال مظفر گڑھ ملتان اور راجن پور سیالکوٹ گجرات گوجرانوالہ منڈی بہاوالدین اور حافظ آباد سمیت متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز و محکمہ آبپاشی کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی روم میں سٹاف کو الرٹ رکھا جائے اس سلسلے میں سیکرٹری انہار جنوبی پنجاب اعجاز خالق رزاقی نے ڈیرہ غازی خان زون میں تونسہ بیراج کا دورہ کیا اور وہاں پر جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا افسران نے انہیں بریفنگ بھی دی بعد میں انہوں نے سوری لنڈ اور سانگھڑ رود کوہیوں کا بھی دورہ کیا اور آنے والے متوقع سیلاب سے بچاو کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا ان کا کہنا تھا کہ حساس مقامات اور نشیبی علاقوں کی ابادی کا بروقت انخلاء یقینی بنایا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ بنایا جا سکے انہوں نے کہا رود کوہیوں کے قدرتی راستوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن