اسلام آباد(خبرنگار)خسارے میں چلنے والے ملکی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کے پانچ سالہ منصوبے کے حوالے سے وفاقی وزیر نجکاری وسرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ نجکاری کا عمل تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا،پہلے مرحلے میں اداروں کی نجکاری ایک سال، دوسرے مرحلے میں ایک سے تین سال اور تیسرے مرحلے میں تین سے پانچ برسوں کے دوران اداروں کو پرائیویٹائز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل آخری مراحل میں ہے جس کے بعد امریکہ میں پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل، ہاس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کی جائے گی۔ وفاقی وزیرعبدالعلیم خان نے بتایاکہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو التوا میں رکھنے سے قومی خزانے کو 850ارب روپے کا نقصان ہوا، اسی طرح سٹیل مل، ریکوڈک اور پی آئی اے جیسے منصوبوں کی نجکاری منسوخ کر کے معیشت کو بھاری مالی نقصان پہنچایا گیا وفاقی وزیر نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ اس امر کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا کہ پرائیویٹائزیشن کا عمل صاف اور شفاف ہو جسے میڈیا پر براہ راست نشر کیا جائے گا تا کہ کوئی ابہام باقی نہ رہے۔