باجوڑ (نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار) خیبر پی کے کے ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع باجوڑ میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سابق سینیٹر سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سابق سینیٹر ہدایت اللہ کے ساتھ ساتھ ملک عرفان ‘ نظر دین‘یار محمد اور سمیع الرحمنٰ بھی جاں بحق ہو گئے۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ ریجنل پولیس افسر محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ ہدایت اللہ کی گاڑی کو ڈمہ ڈولہ میں ریموٹ کنٹرول بم سے ٹارگٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے ندیم اسلم چوہدری نے باجوڑ کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ سینیٹر سمیت دیگر افراد کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی اور بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے لے لینے کے بعد لاشیں ہسپتال منتقل کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ سابق سینیٹر ہدایت اللہ اپنے بھتیجے اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے۔22 سے آزاد امیدوار نجیب اللہ کی الیکشن مہم کے لیے ڈمہ ڈولہ گئے تھے۔ وہ سابق گورنر شوکت اللہ کے بھائی اور سابق ایم این اے حاجی بسم اللہ خان کے بیٹے بھی تھے۔ ڈی ایس پی بخت منیر نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، سپیکر قومی اسمبلی یوسف رضا گیلانی اور وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت حکومتی سیاسی رہنماؤں اور دیگر اہم شخصیات نے باجوڑ کار بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ اور دیگر افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرحومین کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی۔