وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب,وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے تحت خطے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔ امن و سلامتی کے قیام، معاشی ترقی ،غربت کے خاتمے اور ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایس سی او فلسطین کی صورتحال پر آواز اٹھائے۔اسرائیل نے غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑے۔ فلسطین میں 37 ہزار کے قریب معصوم لوگوں کو شہید کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے 20 لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا ۔پاکستان فلسطین کے مسئلے کا 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی طرز پر دو ریاستی حل کا حامی ہے جس کے تحت فلسطینی ریاست کا قیام ہو اور جس کا دارالحکومت القدس ہو ۔پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے ۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی, چاہے وہ ریاستی دہشت گردی ہو یا کسی تنظیم یا فرد کی جانب سے، کی پر زور مذمت کرتا ہے۔اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان اس سال اکتوبر میں ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اجلاس کی میزبانی کے لئے پر عزم ہے۔ وزیراعظم کی چین کو شنگھائی تعاون تنظیم کی سال 2024-2025 کی صدارت ملنے پر چینی صدر شی جن پنگ کو مبارکباد ،وزیراعظم کی بیلاروس کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملنے پر مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔