پاکستان کے سابق کرکٹر یونس خان نے ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز 2024 کے دوران بابر اعظم کی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے جلد باہر ہونے کے بعد وہ اپنے ملک کے لیے کھیل جیتنا چاہتے تھے۔ویسٹ انڈیز اور امریکا میں حال ہی میں ختم ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 پاکستان کیلئے اچھا نہیں تھا۔ پاکستان ٹیم نے امریکا سے چونکا دینے والی شکست کے ساتھ ورلڈ کپ کا آغاز کیا۔اس کے بعد پاکستان اپنے اگلے میچ میں روایتی حریف بھارت سے ہار گیا، جس سے اس کے سپر ایٹ مرحلے میں پہنچنے کے امکانات ختم ہوگئے۔بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم نے گروپ مرحلے میں اپنے آخری دو میچوں میں کینیڈا اور آئرلینڈ کو ہرادیا تاہم وہ گروپ اے ٹیبل میں سرفہرست پہلی دو پوزیشن حاصل کرنے میں ناکام رہا ۔گروپ اے سے بھارت اور ارمریکا کی ٹیم سپر ایٹ میں پہنچی ۔واضح رہے کہ یونس خان اس وقت ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2024 کے دوران پاکستان چیمپئنز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ پاکستان چیمپئنز نے 3 جولائی برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ سٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے دوسرے میچ میں آسٹریلیا چیمپئنز کو پانچ وکٹوں سے شکست دی۔کپتان یونس خان کو بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرنے پر "پلیئر آف دی میچ" کا ایوارڈ ملا۔ میچ کے بعد، یونس نے ذکر کیا کہ ورلڈ کپ کے دوران ٹیلی ویژن کے کام سے وابستگیوں کی وجہ سے ان کی ٹیم زیادہ پریکٹس نہیں کرسکی تاہم ان کے حوصلے بلند ہیں ۔یونس خان نے کہا کہ "ہم نے زیادہ پریکٹس نہیں کی ، کیونکہ ہم ورلڈ کپ کے لیے ٹیلی ویژن کے کام میں مصروف تھے۔ ہم نے ابھی سفر ختم کیا اور یہاں پہنچے، لیکن ہمارے حوصلے بہت بلند ہیں کیونکہ، ورلڈ کپ میں جو کچھ ہوا اس کے بعد، ہم نے محسوس کیا کہ ہم نے اپنے ملک کیلئے یہ کھیل جیتنا ہے۔