اسرائیلی قید سے رہائی کے بعد صحافی طلعت حسین اور رضا آغا کا پاکستان واپس پہنچنے پرشانداراستقبال کیا گیا۔

طلعت حسین نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ فلسطین کی آزادی کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو گا۔ طلعت حسین چھھ گھنٹے تاخیرسے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ پہنچے تو وزیر داخلہ رحمان ملک، طلعت حسین کے اہل خانہ، صحافی برادری اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنےوالے افرادکی کثیر تعداد ان کے استقبال کے لئے موجود تھی۔ اس موقع پر صحافیوں نے طلعت حسین کو کندھوں پر اٹھا لیا اور پھولوں کے ہارپہنائے جبکہ ان پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں۔ اس موقع پر طلعت حسین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی کارنامہ سرانجام نہیں دیا۔ اس سے پہلے جب موسم کی خرابی کی وجہ سے ان کی پرواز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر اتری تو لاہور کی تاجر برادری، صوبائی وزیر تعلیم مجتبٰی شجاع الرحمان اور عوام نے ان کا استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کئے۔ ائیرپورٹ پر میڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے معصوم انسانوں کا قتل عام بند نہیں کیا اور بحری جہاز سے فائرنگ کئے جانے کی بات بالکل بے بنیاد ہے۔ طلعت حسین نے واقعے پر امریکہ اور بھارت کی جانب سے روا رکھے جانے والی خاموشی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آوازبلند نہ کی گئی تواس کے مظالم کا سلسلہ آئندہ برسوں میں مزید پھیل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں اگردوبارہ موقع ملا تووہ نا صرف فلسطین اورکشمیر کارخ کریں گے بلکہ حملہ ہونے کی صورت میں وہاں موجود رہیں گے اور فرائض اداکریں گے۔ اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں آج طلعت حسین کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوگی۔
 

ای پیپر دی نیشن