کراچی (اے پی پی + ریڈیو نیوز) محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والا طوفان ”پیٹ“ عمان کے ساحلی جزیرے مصیرہ سے ٹکرا گیا ہے جس سے وہاں شدید بارشیں ہو رہی ہیں جبکہ اتوار کو پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ سمندری طوفان پیٹ اس وقت کیٹیگری فور میں داخل ہو چکا ہے‘ جو کہ ایک خطرناک کیٹیگری ہے۔ تاہم اس وقت یہ طوفان پاکستان سے کافی دور ہے اور جب یہ طوفان پاکستانی ساحلوں سے ٹکرائے گا تو اس کی رفتار بہت کم ہو چکی ہو گی اور یہ کیٹیگری ون سے بھی نیچے جا چکا ہو گا۔ اس وقت سمندری طوفان کی رفتار 115 ناٹیکل میل ہے اومان کے ساحلوں پر تین روز گزارنے کے بعد اس طوفان کی شدت کیٹیگری تین سے کم ہو کر کیٹیگری ون رہ جائے گی۔ اس کے بعد یہ طوفان پاکستان کا رخ کرے گا اتوار کے روز اس طوفان کی رفتار 34 سے 39 ناٹیکل میل فی گھنٹہ رہ چکی ہو گی۔ یہ طوفان اتوار‘ پیر اور منگل کے دن پاکستانی ساحلی علاقوں میں گزارے گا اس دوران بلوچستان میں اور ماڑہ سے ایران کے علاقے چاہ بہار تک کے ساحلی علاقے اس طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد یہ سمندری طوفان‘ طوفان بادووباراں میں تبدیل ہو کر سندھ کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کا سبب بنے گا اس کے بعد طوفان بادوباراں اور جھگڑ کا یہ سلسلہ سرحد پار کرکے بھارتی ریاست راجستھان میں داخل ہو جائے گا۔ محکمہ موسمیات عمان کے مطابق سمندری طوفان گریڈ تھری سے کم ہو کر گریڈ ٹو میں آ گیا ہے۔ دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمندری طوفان اور سخت بارشوں کے امکان کے پیش نظر زیریں سندھ کے اضلاع ٹھٹھہ‘ بدین‘ تھرپارکر اور عمر کوٹ میں ہائی الرٹ کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے بتایا کہ صدرمملکت نے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر احتیاطی و حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا ضلع بدین کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر ساحلی علاقوں میں 6 ریلیف کیمپ قائم کرکے ضلع بدین کی پانچوں تحصیلوں میں 5 کنٹرول رومز جبکہ ضلع ہیڈ کوارٹر بدین میں ایک مرکزی کنٹرول روم اور محکمہ اطلاعات بدین میں میڈیا سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ چیئرمین ڈی ایم اے ندیم احمد نے کہا ہے کہ طوفان میں شدت کے باعث بلوچستان اور سندھ کی ساحلی علاقوں سے آبادیوں کا انخلاء جاری ہے۔ مانیٹرنگ نیوز کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے سمندری طغیانی میں پھنسی ہوئی 35 کشتیاں ساحل تک پہنچا دیں جن میں سوار 150 ماہی گیروں کو باحفاظت باہرنکال لیا گیا ہے۔