افعان جہاد کےاختتام کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں بریگیڈ تین سوتیرہ کے نام سے اپنا گروپ تشکیل دیا جو چیچنیا، بوسنیا،افغانستان اور پاکستان میں سرگرم ہے۔ اس کے جنگجوؤں کی تعداد تین ہزار بتائی جاتی ہے. دوہزار تین کے آخرمیں الیاس کشمیری کو سابق صدرجنرل پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جسے دوہزار چارمیں رہا کردیا گیا۔ الیاس کشمیری نے دوہزار آٹھ اور نو کو پاکستان میں فوج کو نشانہ بنایا۔ بھارت میں ہونے والے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام بھی الیاس کشمیری پر ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر ایک امریکن اخبار پر حملےکےبعد امریکہ نے الیاس کشمیری کے سر کی قیمت پچاس لاکھ مقررکررکھی تھی۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے دوران بھی الیاس کشمیری کا ذکر ہوتا رہا ہے۔
الیاس کشمیری کا نام امریکہ کوپانچ انتہائی مطلوب افراداوراقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔