اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ اور دفاعی اداروں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے 53 ارب روپے اضافے کے ساتھ 495 ارب 21کروڑ 50 لاکھ روپے کے دفاعی بجٹ کی منظوری دی ہے۔ اس طرح دفاعی بجٹ میں 11فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دفاعی بجٹ میں ملازمین سے متعلقہ اخراجات کیلئے 206 ارب 48کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، عملی اخراجات کیلئے 128ارب 28کروڑ 30لاکھ روپے ، مادی اثاثہ جات کیلئے 117ارب 59کروڑ 10لاکھ روپے ، تعمیرات عامہ کیلئے 42 ارب 63کروڑ 80 لاکھ روپے اور منفی وصولیات کیلئے 1ارب 25کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3 ارب، 84 کروڑ 57 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جن کے ذریعے 35 جاری اور نئی سکیموں کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا ۔ پی ایس ڈی پی میں دفاعی شعبے میں مختص کئے گئے فنڈز میں گوادر میں نئے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر کیلئے 1ارب 10کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ سیٹلائٹ سسٹم کیلئے 1ارب 59کروڑ 37لاکھ روپے، ائرپورٹس سکیورٹی فورس 2 ارب 52کروڑ 22 لاکھ، کنٹونمنٹس اور گیریژن میں فیڈرل گورنمنٹ تعلیمی اداروں کیلئے 2 ارب 14کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق ریٹائرڈ فوجیوں کی پنشن کے پچپن ارب روپے کے قریب رقم سویلین پنشن میں شامل کی گئی ہے تاکہ دفاعی بجٹ کا حجم کم دکھایا جا سکے۔ گذشتہ برس کی طرح نئے مالی سال کے لئے بجٹ میں ایک نئی مد ’گرانٹس ادر دین پراونسز‘ ہے جس میں تین سو چالیس ارب روپے مختص ہیں۔ وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس رقم کا زیادہ تر حصہ بھی دفاعی مقاصد کے لئے ہے جو فوجی آپریشنز، خصوصی ٹاسک یا سیلاب وغیرہ جیسی قدرتی آفات میں کام کرتے ہیں انہیں ادا کی جاتی ہے۔ اس اعتبار سے اصل معنوں میں دفاعی بجٹ کا مجموعی حجم آٹھ سو ارب روپے سے بھی بڑھ جاتا ہے۔
دفاعی بجٹ
دفاعی بجٹ