اصغر خان کيس کی سماعت کے دوران چيف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار نے کوہستان جرگے کے فیصلے سے متعلق نوٹ بھيجا ہے. پانچ خواتین کو قتل کی سزا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے معلومات لینے اور معاملے کی تحقیقات کرکے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ عدالت بارہا يہ قرار دے چکی ہے کہ نجی جرگوں کی سزائيں غير آئينی اور غيرقانونی ہيں.سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر واقعہ پیش نہیں آیا تو چھ جون تک لڑکیوں کو پیش کیا جائے۔ کوہستان ميں شادی کی تقريب میں دولڑکوں اور پانچ خواتین کو رقص کرنے پر جرگے کی جانب سے قتل کرنے کی سزا سے متعلق متضاد خبریں منظر عام پر آئی تھیں.