مصرکےسابق صدر حسنی مبارک کو عدالت کی طرف سے عوام کیخلاف جرائم پر سزائے موت کے بجائے عمر قید کی سز ا سنائے جانے پر مصر کے عوام کا غصہ تاحال برقرارہے۔دوسرے روز بھی قاہرہ کے التحریر اسکوائر پر ہزاروں افراد نے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حسنی مبارک کے جرائم کے تناظر میں ان کو سنائی جانے والی سزا دراصل اْن کے ساتھ رعایت ہے جو کسی صور ت بھی نہیں ملنی چاہیے۔ اس دوران۔کچھ مظاہرین نے رات خیموں اور بعض نے کھلے آسمان تلے بسر کی۔یاد رہےکہ التحریر سکوائر حسنی مبارک کے اقتدار کے خلاف مظاہروں کا بنیادی مرکز رہا ہے۔