کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور بجٹ میں سیمنٹ اور فارما سیوٹیکل سیکٹر کے لیے مراعات کے اعلان کے ساتھ کیپیٹل گین ٹیکس کو فنانس بل کا حصہ بنانے جیسی اچھی خبریں بھی مارکیٹ میں تیزی کو برقرار نہ رکھ سکیں، ٹریڈنگ کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس زیادہ تر وقت مندی کی لپیٹ میں رہا اور کاروبار کا اختتام بھی ایک سو انیس پوائنٹس کمی کے بعد تیرہ ہزار سات سو اٹھاون پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی کاروباری حجم دس کروڑ شئیرز کی سطح سے بھی کم ہوگیا۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ بجٹ میں بینکوں کے ڈیویڈنڈ انکم پر ٹیکس، عالمی مارکیٹ کی مندی اور خام تیل کی قیمت میں ریکارڈ کمی مارکیٹ میں مندی کی وجہ بنی ہے۔ دوسری جانب لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی آج مندی رہی۔ ایل ایس پچیس انڈیکس انتیس پوائنٹ کے ساتھ تین ہزار پانچ سو چالیس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ستانوے کمپنیوں کے سترہ لاکھ نواسی ہزار آٹھ سو تہتر حصص کا کاروبار ہوا۔ دس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، سولہ کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ اکہترکمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔