سالنگ یاس (آن لائن) پاکستان کی جانب سے نیٹو کی زمینی سپلائی بند کرنے کے بعد ہندو کش کی چوٹی پر سے گزرنے والا واحد متبادل زمینی راستہ ہے جس کے ذریعے سے کابل اور افغانستان کے دیگر حصوں تک نیٹو کے سپلائی قافلے پہنچ سکتے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پرانے سویت یونین کی بنائی گئی سرنگ سالنگ یاس کے قریب ہزاروں ٹرک سڑک کنارے اس انتہائی پیچیدہ اور نصف میل پر مشتمل سرنگ سے گزرنے کے لئے انتظار میں کھڑے ہیں۔ یہ سرنگ واحد راستہ ہے جو نیٹو کے سپلائی قافلے کو وسطی ایشیا کی ری پبلکن سے شمالی ایشیا تک پہنچا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی روڈز ہیں مگر وہ انتہائی تنگ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو پہاڑیوں کی انتہائی بلندیوں سے ہو کر گزرتی ہیں یہ راستے عسکریت پسندوں کے آزادانہ حملوں کی زد میں بھی رہتے ہیں۔ یہ ٹنل ایک ہزار گاڑیاں روزانہ گزارنے کی صلاحیت کی حامل ہے تاہم نومبر میں جب سے پاکستان نے نیٹو کی سپلائی لائن منقطع کی ہے اس ٹنل سے نیٹو کے دو ہزار ٹرک گزر سکے ہیں۔