قائمہ کمیٹی داخلہ میں انسداد دہشت گردی بل کی مخالفت، ترامیم پیش، آج منظوری دی جائیگی

اسلام آباد (آئی این پی+ ثناء نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے انسداد دہشت گردی بل کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشتبہ افراد کو گولی مارنے کا اختیار دینے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے بل میں ترامیم پیش کر دیں جن کی (آج) بدھ کو کمیٹی میں منظوری دے گی‘ کمیٹی اراکین نے کہا ہے کہ خدشہ ہے کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین سیاستدانوں کیخلاف ہی استعمال ہونگے۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ انسداد دہشت گردی قانون  میںنیک نیتی پر مبنی ترامیم لائی جا رہی ہیں اگر قانون  نافذ کرنے والے اداروں نے اس قانون کا غلط استعمال کیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، رحمان ملک نے   دھرنے  اور مظاہروں کا ڈرامہ ختم کرنے کے لئے تجویز پیش کی کہ ان چار انتخابی حلقوں کا ریکارڈ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے جن میں دھاندلی کا واویلا کیا جا رہا ہے،  منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی  زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران کمیٹی اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ  انسداد دہشت گردی  ترمیمی بل موجودہ  حالات کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں قیام امن کو یقینی بنایا جا سکے ، انہوں نے بتایا کہ صرف گریڈ سترہ کے افسروں کو گولی چلانے کا اختیار دینے سے کام نہیں چلے گا، سیکیورٹی فورسز کیا اس بات کا انتظار کریں گی کہ افسر پہلے موقع پر پہنچے اور پھر دہشت گردوں پر فائر کرے، انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دی جانے والی قابل عمل ترامیم کو بل میں شامل کرنے کے لئے تیار ہے، کمیٹی کے چئیر مین سینیٹر طلحہ محمود  نے کہا کہ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی کی طرف سے منظور کئے گئے اس بل کو مسترد نہیں کرے گی۔ بل میں بہت سے اچھی شقیں بھی ہیں لیکن اپوزیشن ارکان کی جانب سے دی جانیو الی ترامیم کو بھی بل میں شامل کیا جائے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشتبہ افراد کو گولی مارنے کا اختیار دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ترمیم  پیش کی کہ کسی بھی مشتبہ شخص پر گولی چلانے کا اختیار گریڈ سترہ یا اس سے اوپر کے افسرکے پاس ہونا چاہیے،ہم چاہتے ہیں کہ ایک ایسے قانون کی سینٹ سے منظوری لی جائے جس میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی نہ ہو اور کسی بھی بے گناہ کو گولی مارنے کی بجائے تحفظ فراہم کیا جائے۔ اجلاس میں کمیٹی کے رکن  سردار فتح محمد حسنی نے چاغی میں  صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی میں نادرا کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا  جس پر  کمیٹی چئیر مین نے سیکرٹری داخلہ سے معاملہ پر دو روز میں رپورٹ طلب کر لی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...