نئی دہلی (کے پی آئی) بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دلی میں سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ کمانڈروں اور فورسز سربراہان کے ساتھ ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں جموں و کشمیر سمیت ملک بھر میں اندرونی سلامتی کو یقینی بنانے کے حوالے سے کئی معاملات زیر بحث لائے گئے۔ اس موقع پر ریاست جموں وکشمیر کے حوالے سے انہیں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں حالات مجموعی طور پر بہتری کی جانب گامزن ہیں لیکن سرحد پار کی دراندازی اب بھی امن کیلئے مسلسل خطرہ بن رہی ہے ۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ بنگلہ دیش سرحد پر سمگلروں کا آنا جانا بھی تشویشناک معاملہ ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے خبردار کیا کہ بی جے پی حکومت ملک میں اندرونی سلامتی کا کوئی بھی خطرہ مول لینے کے لئے تیار نہیں ہے لہٰذا جب فورسز افسران کوئی بھی روڈ میپ تیار کریں گے تو اس میں تعمیر ترقی کا ایجنڈا بھی برقرار رکھا جائے گا ۔اس دوران افسران کو یہ تلقین بھی کی گئی کہ وہ مختلف ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدی تنازعات حل کرنے کے معاملات پر مبنی بیلو پرنٹ بھی تیار کر کے حکومت کو پیش کریں تاکہ سرحدوں پر کشیدگی کے بجائے امن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ قومی مفادات پر سمجھوتہ کئے بغیر ہی سرحدوں پر امن کا قیام ممکن بنایا جانا چاہئے۔ جموں وکشمیر کے حوالے سے سکیورٹی فورسز افسران نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ پاکستان کے ساتھ سیاچن اور سرکریک مسائل کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو الرٹ رکھا جائے۔
پاکستان کے ساتھ سیاچن اور سرکریک کے معاملات حل کرنا ہونگے: بھارتی وزیر داخلہ کو بریفنگ
Jun 04, 2014