لاہور (کامرس رپورٹر) سروسز ہسپتال لاہور کے جونیئرز ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی سے 18 سالہ نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔ بتایا گیا ہے کہ راج میر ونڈی والا ارائیاںضلع میانوالی کے رہائشی 18 سالہ رفیع اللہ کو سروسز ہسپتال کے پلمونالوجی وارڈ میں 10 روز سے داخل داخل کیا گیا اور گزشتہ صبح ڈاکٹر حسین اور ڈاکٹر محبوب نے مبینہ طور پر آپریشن تھیٹر کی بجائے رفیع اللہ کو آئوٹ ڈور میں بلوا کر اسکے پھیپھڑوں میں منہ کے ذریعے ٹیوب ڈالنے کی کوشش کی جس سے مریض کو بلیڈنگ شروع ہوگئی اور اس نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی۔ رفیع کے لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں زبردستی آئوٹ ڈور سے دھکے دیکر نکال دیا کہ اپنے مریض کو لے جائو اسے دل کا دورہ پڑا تھا جس کی وجہ سے اسکی موت ہوئی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ مشیر صحت پنجاب، ہیلتھ کیئر کمیشن اس بات کا نوٹس لیں اور ہمارے 18 سالہ جوان بیٹے کی موت کی تحقیقات کریں جس نے ہمارے سامنے تڑپ تڑپ کے جان دی۔ ایم ایس سروسز ہسپتال ڈاکٹر عمر فاروق بلوچ نے رابطے پر بتایا کہ شعبہ پلمونالوجی کے ذمہ داران نے مجھے اس سلسلہ میںکوئی اطلاع نہیں دی اگر ڈاکٹروں کی غفلت سے نوجوان کی ہلاکت ہوئی ہے تو انکوائری کرا کر ذمہ داران کو سزا دلائی جائیگی۔