کراچی(صباح نیوز)انسداد دہشت گردی عدالت نے 22 اگست کی تقریر اور میڈیا ہاوسز پر حملوں سے متعلق 28 مقدمات میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار دہشت گردی کے 31 مقدمات میں ضمانت کے لئے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عدالت نے 9 ماہ سے زائد غیر حاضری پر فاروق ستار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کے دو مقدمات میں آپ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں، آپ کو پہلے آنا چاہیئے تھا، آپ کے کارکن پریشانی میں ہیں، جس پر ڈاکٹر فاروق ستار نے وارنٹ گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ، وارنٹ گرفتاری سے متعلق انہیں علم نہیں تھا لیکن جیسے ہی یہ بات انہیں معلوم ہوئی وہ فوری طور پر پیش ہوگئے۔بعد ازاں عدالت نے فاروق ستار کی 2مقدمات میں ڈھائی ڈھائی لاکھ روپے جبکہ 26 مقدمات میں 50، 50ہزارروپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 9جون تک ملتوی کردی۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام مقدمات میں خود کو سرنڈر کردیا ہے اور وہ کیسز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔