حج اورعمرہ

مکرمی! کئی لوگ ہر سال حج یا عمرہ کرتے رہتے ہیں۔ جو لوگ سرکاری خزانہ لوٹ کریا حرام پیسے سے حج اور عمرہ کرتے ہیں وہ قبول نہیں ہوتا۔ مشکوة شریف میں ہے کہ اگر نو درہم حلال کے ہوں اور ایک درہم حرام کا ہو۔ اس کی نماز قبول نہیں ہوتی نہ اس کا فرض قبول نہ سنت، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ میں اپنے حقوق معاف کر سکتا ہوں لیکن بندے کے حقوق بندہ معاف کرے گا تو ہونگے۔ جو لوگ لوگوں پر ظلم ان کے رشتے داروں یا بہن بھائیوں کے حق مار کر حج و عمرہ کر لیتے ہیں وہ معاف نہیں ہو جاتے۔ قیامت کے دن ان کواس ظلم کے بدلے نمازیں، روزے اور تمام عمرکی نیکیاں دینا ہوں گی۔ جب ظالم کے پاس نیکیاں ختم ہو جائیں گی پھر مظلموں کے گناہ اس پر ڈال کر جہنم میں ڈال دیا جائیگا۔ (ایم ۔ وائی ناز ایم ای ٹی ٹو مغلپورہ لاہور)

ای پیپر دی نیشن