اسلام آباد (نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ایک آئینی ادارہ ہے جس کے افسران قانون اور قواعد کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، 10اکتوبر 2017 کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کسی دباﺅ اور سفارش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ نیب میں جہاں صرف کام اور کام کے کلچر کو فروغ دےا وہاں نیب افسران/ اہلکاروںکو اپنے کا م کی رفتار چئیرمین نیب کے کام کی رفتار کے مطابق بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چئیرمین نیب کی عملی کاوشوں اور احتساب ” سب کےلئے“ کی پالیسی کے تحت اب تک مختصر عرصہ میں نیب نے 10اکتوبر 2017کے بعد 300افراد کو گرفتار کیا جبکہ 71شکایات کی جانچ پڑتال، 44انکوائریوں، 34انوسٹی گیشنز کی قانون، میرٹ اور شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے منظوری دی جن پر قانون کے مطابق کام جاری ہے۔ نیب نے مختصر وقت میں بدعنوانی کے 240ریفرنس احتساب عدالتوں میں نہ صرف دائر کیے بلکہ 35ملزمان کو متعلقہ معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق سزادی جو کہ نیب کی مختصر وقت میں شاندار کار کردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق ہے۔
چیئرمین
نیب آئینی ادارہ، سیاسی انتقام پر یقین نہ الیکشن سے کوئی تعلق: چیئرمین
Jun 04, 2018