اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر مملکت کو ایک اور خط لکھ دیا خط پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں کہا ہے کہ کیا شکایت کے مخصوص حصے میڈیا میں لیک کرنا حلف کی خلاف ورزی نہیں جناب صدر اس سے پہلے کہ کونسل مجھے نوٹس بھیجتی میرا جواب آتا میرے خلاف میڈیا پر کردار کشی کی مہم شروع کر دی گئی ہے کیا میڈیا میں مخصوص دستاویزات لیک کرنا مذموم مقاصد کی نشاندہی نہیں کرتا۔ وزیر قانون‘ وزارت اطلاعات کے سینئر ارکان‘ حکومتی ارکان ریفرنس کے مخصوص حصے پھیلا رہے ہیں جناب صدر حکومتی ارکان میڈیا میں ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں حکومتی ارکان اسے میرے خلاف احتساب کا شکنجہ قرار دے رہے ہیں۔ جناب صدر کیا یہ مناسب رویہ ہے اور کیا یہ آئین سے مطابقت رکھتا ہے۔ صدر‘ وزیراعظم‘ وفاقی وزراء اور ججز عہدہ سنبھالنے سے پہلے آئین پاکستان کا حلف لیتے ہیں۔ مخصوص مواد پھیلا کر اور گفتگو کر کے حلف کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہو رہے؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا تھا کہ جناب صدر کیا وزیراعظم نے اپنے بچوں اور بیوی کے نام جائیدادیں ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کی ہیں۔