خالد یزدانی
گرمی کے دنوں میں ایک طرف جہاں پاکستان میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والوں کے تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ،اور حکومت اس پر قابو پانے میں کوشاں ہے تو دوسری طرف وفاقی وزیر ریلوئے شیخ رشید نے عید کے بعد نیب کی کارروائیوں کو تیز کر نے کا عندیہ دے رکھا ہے ۔جس کا آغاز شہباز شریف کو گرفتار کرنے کی کوشش کر کے کیا گیا ،مگر وہ لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں انکوائری کیلئے مسلسل تیسری بارعدم پیشی پر نیب نے گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر تلاش بسیار کے باوجود احتساب بیورو انہیںگرفتار نہ کر سکا۔ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ میں عبوری درخواست ضمانت دائر کررکھی تھی۔جس پر سابق جج شریف حسین بخاری کے انتقال کے باعث سماعت نہ ہوسکی،جبکہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد قاسم علی نے شہبازشریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کیلئے اگلے روز بروز بدھ مقرر کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی منظوری دے دی ہے ، جس کی اگلی سماعت پر 17 جون کو توثیق ہو سکے گی ۔ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے تاہم نیب لاہور نے شہباز شریف کو 9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔نیب کی جانب سے شہباز شریف کو طلبی کا نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔جس میںشہبازشریف کو 9 جون کو دوپہر بارہ بجے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔نیب کا موقف ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے شہباز شریف سے سوالات کے جوابات لینا ضروری ہیں،اسی سلسلے میں انہیں نیب لاہور میں دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔جبکہ عدالت نے نیب کو 17 جون تک گرفتاری سے روک دیا ہے۔ گزشتہ روز نیب اور پنجاب پولیس مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو گرفتار کرنے کیلئے کوشاں رہی مگر ان کو گرفتار نہ کر سکی ۔ اس سلسلے میں نیب اور پنجاب پولیس کی ٹیموں نے منگل کے روز لاہور میں ماڈل ٹاون اور جاتی امراء کے علاقوں میں چھاپے بھی مارے تھے ۔اس سلسلے میں نیب نے منگل کے روز پہلے ماڈل ٹاون کے علاقے میں واقع شہباز شریف کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، پھر جاتی امراء میں شریف خاندان کی رہائش گاہ پر بھی گئے ، تاہم دونوں مقامات پر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نہ ملے ، اطلاعات کے مطابق بعد ازاں نیب اور پولیس کی ٹیموں نے رات گئے لاہور کے دور دراز علاقے جلو میں ن لیگ کے ایم پی اے سہیل شوکت بٹ کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ۔کیونکہ نیب ذرائع کے مطابق اسے شہباز شریف کی جلو کے علاقے میں موجودگی کی اطلاع ملی تھی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے کچھ رہنما اور کارکنوں نے بھی احتجاج کیا تھا ۔شہباز شریف نے گرفتاری کی بجائے روپوشی کو کیوں ترجیح دی جس پر حکومتی ترجمانوں کو ان پر جملے کسنے کا موقع ملا ،اس حوالے سے کل اور آج الیکٹرک میڈیا کے پروگراموں میں حق اور مخالفت میں تجزئیے پیش ہوتے رہے ۔
نیب کی طرف سے شہباز شریف کو دوبارہ طلبی کا نوٹس
Jun 04, 2020