کراچی (نیوزرپورٹر) موٹروے پولیس شاہراہوں پر عوام کی جان و مال بچانے کی حفاظت کے ساتھ ساتھ خون کے عطیات دے کر لوگوں کی جان بچانے میں بھی پیش پیش ہیں ۔ جمعرات کو موٹروے پولیس نے تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون کے عطیات دیئے ۔ اس موقع پر ڈی آئی جی موٹروے پولیس علی شیر جکھرانی نے افسران و ملازمان کی جانب سے خون کے عطیات کا خیر مقدم کرتے ہوئے تمام ملازمین کو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ہدایت بھی کی ۔ اپنے دفتر میںسیلانی ویلفیئر کی جانب سے خون کے عطیات جمع کرنے کیلئے کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈی آئی جی موٹروے پولیس علی شیر جکھرانی نے کہا کہ اس عمل کو مزید سندھ بھر میں پھیلایا جائے گا سیلانی ویلفیئر کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر فرحد مشرقی نے اس موقع پر کہا کہ خون کا عطیہ دینے سے کسی قسم کی کوئی جسمانی کمزوری نہیں ہوتی ایک صحت مند شخص ہر تین ماہ بعد اپنے خون کا عطیہ دے سکتا ہے اور آپ کے دیئے ہوئے خون کا ایک پنٹ تین تھیلیسیمیا کے مریضوں کی جان بچانے کے لئے کافی ہوتا ہے اس وقت پاکستان میں سالانہ سات ہزار سے دس ہزار بچے تھیلیسیمیا کا شکار ہوتے ہیں جن کو خون کی اشد ضرورت ہے۔