ماحول کے عالمی دن کے موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف کا پیغام

Jun 04, 2021 | 17:50

ویب ڈیسک

 ماحولیات کا عالمی دن اقوامِ متحدہ کے تحت ہر سال 5 جون کو منایا جاتا ہے تاکہ صاف اور سر سبز ماحول کے حوالے سے آ گہی پیدا کی جا سکے۔ اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے مقاصد کے تحت اس دن کا مقصد ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ماحول کوصاف کر کے ایک بہتر معیارِ زندگی فراہم کرنا ہے۔  اس سال عالمی یومِ ماحولیات کا موضوع 'ایکو سسٹم کی بحالی' (Ecosystem Restoration) ہے جو فی الحال اِنسانوں کے لیے ایک اہم موضوع ہے۔ ایکو سسٹم کی بحالی سے مراد پہاڑوں کی چوٹیوں سے لے کر سمندر کی گہرائیوں تک پودوں اور جانوروں کو ختم ہونے سے بچا کر اُن کی نسل کو پروان چڑھانا ہے۔ صحیح ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے  پاکستان ماحولیات کے تحفظ کے اقدامات پر توجہ مرکوز کررہاہے تاکہ انسانوں کی مختلف سرگرمیوں کی وجہ سے  ہونے والی ماحولیاتی تباہی کو کم کیا جاسکے۔ اسی تناظر میں اس سال پاکستان پہلی بار عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کر رہا ہے اور مختلف وزارتوں اور دیگر سرکاری / نجی اداروں کے ذریعے ماحولیات کی بحالی اور تحفظ کی اہمیت کے  بارے  میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے متعدد سرگرمیاں منعقد کی جارہی ہیں۔  اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ایکو سسٹم کی بحالی ایک عالمی اقدام ہے جس کے لیے بڑے  پیمانے  پر ردعمل کی ضرورت ہے۔

ماحولیاتی نظام سے مراد زندہ حیاتیات یعنی پودوں، جانوروں، انسانوں کا اپنے  ماحول یعنی قدرت، شہر، کھیت وغیرہ کے مابین تعلق ہے۔ بحالی سے مراد تباہ شدہ ایکوسسٹم کی بہتری اور موجودہ ایکوسسٹم کا تخفظ ہے۔ پاکستان نیوی بھی ماحولیات کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور تحفظ کے متعدد اقدامات خصوصاً بحری ماحول کے لیے اقدامات کرنے کے مقصد سے عالمی یوم ماحولیات مناتی ہے۔ پاک بحریہ نے اس سلسلے میں مختلف اقدامات کیے ہیں۔ جن میں مینگروز اور شجرکاری مہمات، پاک بحریہ کے رہائشی علاقوں میں پولی تھین بیگ کے استعمال پر پابندی، بندرگاہوں پر ٹھوس فضلہ جمع کرنا اور رہائشی علاقوں میں سیوریج کے پانی کے لئے ریڈ بیڈ ریورس اوسموسس پلانٹس کی تنصیب شامل ہیں۔
   ایکو سسٹم کی بحالی ایک عالمی چیلنج ہے جو ہر ایک کو متاثر کرتا ہے، لیکن پاک بحریہ کی  فیلڈ کمانڈز نے اس سلسلے میں متعدد سرگرمیاں منعقد کی ہیں تاکہ ہمارے  قیمتی ماحول کو محفوظ رکھنے کے لئے تمام اہلکاروں میں ذمہ داری کا احساس پیدا کیا جاسکے۔  میں توقع کرتا ہوں کہ تمام یونٹس ان سرگرمیوں کو کامیاب بنانے کے لئے پوری کوششیں کریں گے۔  افراد کی جانب سے کیے جانے والے چھوٹے چھوٹے اقدامات جن کا مقصد یکساں ہو وہ مجموعی طور پر بہت زیادہ اثرات پیدا کرسکتے  ہیں۔

کووڈ 19 کے رونما ہونے سے یہ ثابت ہوا کہ ماحولیاتی نظام کے تباہ ہونے کے  نتائج کتنے  تباہ کن ہوسکتے  ہیں۔ جانوروں کی  قدرتی رہائش گاہ کے  علاقے کو سکیڑ کر ہم نے کورونا وائرس سمیت دیگر پیتھوجینز کے پھیلاؤ کے لیے مثالی حالات پیدا کیے ہیں۔ آئیے اس دن ہم ایک صاف ستھرے  اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کی توثیق کریں جو ہمارے معیار زندگی کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ میں صنعتی برادری سے بھی گزارش کروں گا کہ وہ بھی ہمارے مشترکہ اثاثے یعنی ماحول کے تحفظ کے لئے  بہترین طریقوں اور اصولوں پر عمل پیراہوں۔

مزیدخبریں