لاہور (محمد علی جٹ) لاہور کے گنجان آبادی والے علاقوں میں قائم تین ہزار کے لگ بھگ گھریلو ں و کمرشل گیس کے غیر قانونی فلنگ پوائنٹس شہریوں کے لیے موت کا سایہ بن گئے۔ متعلقہ ادارے سلنڈروں کی کوالٹی اور معیار چیک کرنے سے محروم ہیں، آئے دن گیس سلنڈر دھماکوں میں ہونے والا جانی ومالی نقصان بھی انتظامیہ کو ذمہ داری کا احساس نہ دلاسکا۔ شہر کے گلی محلوں میں موت کا کاروبار سرعام جاری ہے، لاہور کی 274یونین کونسلزکے گلی محلوں، مارکیٹوں اور مین شاہراہوںمیں غیر قانونی گیس فلنگ کا خوفناک کاروبار کیا جارہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی طرف سے اس غیر قانونی کاروبار کو روکنا تو درکنار ان پر حفاظتی آلات کی تنصیب کو بھی سو فیصد یقینی نہیں بنایا جاسکا ہے۔ اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ گلی محلوں کے اندر قائم گیس فلنگ کے پوائنٹس کی وجہ سے وہ خوف کے سائے تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو متعدد بار شکایات درج کروائی جاچکی ہیں۔ جس پر جزوی کارروائی اور جرمانہ کرنے کے بعد دوبارہ موت کا کاروبار شروع ہوجاتا ہے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کاکہنا ہے کہ سپیشل برانچ کی رپورٹ کی روشنی میں غیر قانونی فلنگ سٹیشنز کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں پولیس، سول ڈیفنس متعلقہ زون بھرپور حصہ لے رہا ہے۔
گنجان آبادیوں میں 3 ہزار گھریلو و کمرشل گیس کے غیر قانونی فلسنگ پوائنٹس
Jun 04, 2022