راولپنڈی(جنرل رپورٹر) پٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میںایک ہفتے بعد ہی ایک بار پھر اچانک 30روپے لٹر بڑھانے پر ضلع راولپنڈی کے گردو نواح اور اندرون شہر اور چھائونی کے علاقوں میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے مالکان ، ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں نے از خود ہی سٹاپ ٹو سٹا پ مقررہ کرایہ 15روپے کی بجائے 25سے 30روپے وصول کرنے لگے جبکہ دوسرے شہریوں کو جانیو الی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے کرائے بھی من مانے مقرر کرکے وصول کئے جانے لگے ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ برادری نے حکومت سے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں جلد سے جلد اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر پہیہ جام ہڑتال اور ہڑتال کیلئے اجلاسوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ،رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہی پبلک ٹرانسپورٹروں نے کرائے بڑھا دیئے حکومت پنجاب نے 2سال قبل 2020ء میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں سٹاپ تو سٹاپ 15روپے مقرر کیا تھا اس کے بعد کسی قسم کا کوئی کرایہ نہیں بڑھایا گیا اس وقت پبلک ٹرا نسپورٹ والے سٹاپ ٹو سٹاپ 25سے30روپے وصول کر رہے ہیں، ایسوسی ایشن اور جڑواں شہروں کی فیڈریشنوں نے حکومت کی جانب سے اچانک ہی ایک ہفتے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30روپے لٹر اضافے کو مسترد کر تے ہوئے شدیداحتجاج کیا ہے ، ٹرانسپورٹ یونین راولپنڈی اسلام آباد کے راہنمائوں حاجی ظہور احمد آرائیں،حاجی حق نواز ، ملک شہباز احمد، راجہ محمد بشیر، حاجی اختر اعوان، راجہ خاقان جمیل ، چوہدری مزمل ، چیئر مین انجمن تاجران پیر ودہائی عمران خان نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک ہی اضافہ کر دیا جا تا ہے لیکن جبب قیمتیں بڑھائی جاتیں ہیں تو ٹرانسپورٹ برادری کو اعتماد میں نہیں لیا جا تا ، 2020ء میں جب کرایہ بڑھایا گیا تو اس وقت پٹرول 90روپے اور110روپے لٹر تھا اب دیکھیں کیا قیمتیں ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت پنجاب پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کرے اگر اضافہ نہیں کرتی تو ہم پہیہ جام کی ہڑتال کے علاوہ احتجاج کرتے ہوئے تحریک چلائیں گے اور تمام تر ٹرانسپورٹ بند کر دیں گے، حکومت ریلیف فراہم کرے، اس اضافے سے مہنگائی کا ایک طوفان آ جائے گا اب تو ہر شہری مشکلات کا شکار ہے غریب شخص کی مشکلات کا حل کیا جائے اور اس کو مہنگائی کی دلدل سے نکالا جائے۔