کراچی(نیوز رپورٹر)چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت تجاوزات، غیر قانونی عمارتیں اور پانی چوروں کے خلاف کاروائی کے متعلق جائزہ اجلاس جمع کے روز سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ، سینیئر میمبر بورڈ آف ریونیو بقا اللہ انڑ، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ، ایم ڈی واٹر بورڈ، ایم ڈی ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں حکام ایم ڈی اے، کے ڈی اے اور واٹرد بورڈ نے کاروائی کے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں حکام ایم ڈی اے نے بتایا کے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 150 ایکڑ زمین سے قبضے ختم کروائی گئی ہیں۔ اجلاس میں ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بتایا کے کراچی میں 12 غیر قانونی عمارتوں کو گرایا گیا ہے، بلڈنگ گرانے کا ٹھیکہ بھی 6 کمپنیوں کو دیا گیا ہے جن کو ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں قائم کمیٹیوں کے فیصلوں کے مطابق غیر قانونی عمارتوں کو گرانے کے لئے انتظامیہ کے ساتھ بھیجا جائے گا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے غیر قانونی عمارتوں کی رپورٹ ڈپٹی کمشنرز کو دینے کی ہدایت ، اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کے غیر قانونی عمارت تعمیر کرنے والے مافیا کے خلاف بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا انہونے بتایا کے بلڈرز ایسوسی ایشن کیشکایات دور کرنے کے کہ لئے جاوید شیخانی کو اس معاملے میں کوآرڈیشن مقرر کیا گیا ہے۔ اجلاس میں حکام واٹر بورڈ نے بتایا کے واٹر بورڈ کے سسٹم میں غیر قانونی کنیکشن ہٹائے جا رہے ہیں۔ سعدی ٹائون کے قریب 48 انچ پائیلٹ لائیں سے 6 پانی چوری کے کنیکشن ختم کئے گئے ہیں جب کے منگھو پیر سے 6 غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو مسمار کردیا گیا ہے۔