کشمور ( نامہ نگار) کشمور پولیس کے 3 ایس ایچ اوز و پولیس اہلکاروں کی ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمالی بننے کی وڈیو وائرل، وڈیو میں ایس ایچ او میانی الیاس اوڈھو، ایس ایچ او بخشاپور غلام قادر جتوئی، ایس ایچ او 109آر ڈی تھانہ بادل جکھرانی و دیگر اہلکاروں کو صاف دیکھا جاسکتا ہے،پولیس حکام نے ڈاکوؤں کے ساتھ مذاکرات کرکے پولیس کے 3 ایس ایچ اوز و اہلکاروں کو چھڑوالیا، رابطہ کرنے پر انچارج پاسبان کشمور ملک عباس نے بتایا کہ کشمور پولیس گبلو تھانے کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کررہی تھی، پولیس و ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اچانک ہی اے پی پی سی کی چین ٹوٹ گئی اور ملزمان کی خواتین پہلے آگے آئیں پھر ڈاکوؤں نے دھاوا بول دیا اور اے پی سی پر قبضہ کرلیا اور ایس ایچ اوز کو اپنے ڈیرے پر لے گئے پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایس ایچ اوز و پولیس اہلکاروں کو چھڑوا لیا ہے اے پی سی بھی محفوظ مقام پر پہنچ گئی ہے، ایس ایس پی کشمور کے حکم پر ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور ڈاکوؤں کے خاتمے تک جاری رہے گا, دوسری جانب 3 مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز کے پولیس اہلکاروں سمیت یرغمال ہونے پر سیاسی سماجی تنظیموں کی طرف سے بڑی تنقید کی جارہی ہے، جبکہ دوسری جانب پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں پولیس نے ایس ایچ اوز کی یرغمالی کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
آپریشن کرنیوالے 3 پولیس اہلکارڈاکوئوں کے ہاتھوں یرغمال
Jun 04, 2022