اسلام آباد(نا مہ نگار)اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ نوجوانوں اور اراکین اسمبلی کے درمیان مؤثر اور مضبوط رابطے عوامی مسائل کے حل میں اہم ہیں،یس ڈی جیزسیکرٹریٹ اور وزیر اعظم کا دفتر خود کو نوجوانوں کیلئے مزید قابل رسائی بنائے گا۔اسلام آباد میں ہونے والے یو این ڈی پی اور پلڈاٹ یوتھ اینڈ پارلیمنٹرینز ڈائیلاگ میں نوجوانوں کے نمائندوں نے اپنے تفصیلی پالیسی مطالبات ایم پی ایز کے ساتھ شیئر کیے۔قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان نمائندوں نے انسانی حقوق، انتخابی اصلاحات، موسمیاتی تبدیلی اور طلبہ یونینوں کی بحالی کے شعبوں پر اپنے پالیسی مطالبات پیش کیے۔ اس سیشن میں قائد اعظم یونیورسٹی کے نمایاں فیکلٹی ممبران نے بھی شرکت کی۔وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شیزا فاطمہ خواجہ نے اس وضاحت کو سراہا جس کے ساتھ نوجوانوں کے نمائندوں نے نوجوانوں اور نوجوانوں کے دل کے قریب افراد کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا اور پیش کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کو دعوت دی کہ وہ پانی کے تحفظ کی پالیسیوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے تحقیق اور تجاویز لے کر آئیں اور دیگر پہلووں کو جو نوجوانوں نے اپنی پیشکشوں میں اجاگر کیا۔ ایم این ایز اور نوجوانوں کے درمیان مستقبل کی مصروفیت کے منصوبے پر ہونے والی بحث میں، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایس ڈی جیزسیکرٹریٹ اور وزیر اعظم کا دفتر خود کو نوجوانوں کے لیے مزید قابل رسائی بنائے گا۔شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے فہیم احمد خان، سینئر پراجیکٹس منیجر، پلڈاٹ نے پراجیکٹ کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکان قومی اسمبلی میںمولانا عبدالاکبر چترالی، رومینہ خورشید عالم،شاہدہ اختر علی، زہرہ ودود فاطمی، ڈاکٹر شازیہ صوبیہ،شیزا فاطمہ خواجہ شامل ہیں ، اس مکالمے کا اہتمام پلڈاٹ نے یو این ڈی پی پروجیکٹ کے تحت کیا تھا جس میں قیادت کی صلاحیت اور مین اسٹریم کے نوجوان مرد اور خواتین کو پالیسی کے عمل میں شامل کریں اور نوجوانوں کے حامی قانون سازی کی طرف لے جائیں۔