لاہور(کامرس رپورٹر ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر پرویز حنیف نے ایف بی آر کی کڑی مانیٹرنگ کا نظام وضع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوف و ہراس سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ممکن نہیں ، ڈالر کے اتار چڑھاﺅ کی وجہ سے برآمد کنندگان تذبذب کا شکار ہیں۔ برآمدات کے حجم میں تسلسل سے کمی لمحہ فکریہ ہے۔ اس لئے حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں برآمدی شعبوں کیلئے ریلیف اور مراعات کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پرویز حنیف نے کہا کہ پاکستان میں ان لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو ٹیکس دینے کی استطاعت رکھتے ہیں لیکن موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا جا سکا۔ افسران اور عملہ نئے ٹیکس گزاروں کو تلاش کرنے کی بجائے پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر بوجھ لادھ رہے ہیں اور انہیں ہراساں بھی کیا جاتا ہے۔ حکومت ایف بی آر کی مانیٹرنگ کیلئے نظام وضع کرے تاکہ اس محکمے کی اصلاح ہو سکے۔ حکومت صرف برآمد کنندگان کی تجاویز کو بجٹ دستاویزات میں شامل کرنے کے بیان دینے تک محدود نہ رہے بلکہ انہیں ٹیکس دستاویزات کا حصہ بنا کر سٹیک ہولڈر ز سے بھی شیئر کیا جائے۔ بجٹ میں ایسے اقدامات نظر آنے چاہئیں جس سے ہر طرح کی صنعت کو تحرک ملے اور اسی سے ہماری معیشت ترقی کرے گی ، تمام برآمد ی شعبوں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں اور انہیں ریلیف اور مراعات دی جائیں۔