اب تک ہے رواں گرچہ لہو تیری رگوں میں
نے گرمیِ افکار‘ نہ اندیشہ بے باک
روشن تو وہ ہوتی ہے‘ جہاں بیں نہیں ہوتی
جس آنکھ کے پردوں میں نہیں ہے نگہِ پاک
(ارمغانِ حجاز)
ارمغانِ حجاز
Jun 04, 2024
Jun 04, 2024
اب تک ہے رواں گرچہ لہو تیری رگوں میں
نے گرمیِ افکار‘ نہ اندیشہ بے باک
روشن تو وہ ہوتی ہے‘ جہاں بیں نہیں ہوتی
جس آنکھ کے پردوں میں نہیں ہے نگہِ پاک
(ارمغانِ حجاز)